چین کی جدید ترین جنگی بحری بیڑے کی تیاری

واشنگٹن کے ایک تھنک ٹینک نے دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین اپنے تیسرے جنگی بحری بیڑے کی تیاری پر تیزی سے کام کر رہا ہے۔
چائنہ پاور نامی تھنک ٹینک نے شنگھائی کے جیانگ نان شپ یارڈ میں زیر تعمیر ایک بڑے بحری جہاز کی سیٹلائیٹ سے لی گئی تصاویر شائع کی ہیں۔ چائنہ پاور سینٹر فار سٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل سٹڈیز کا ایک یونٹ ہے۔
تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جہاز کے ڈھانچے کو جوڑا جا رہا ہے، جس کا مطلب ہے کہ 80 سے 85 ہزار ٹن وزنی  002 ٹائپ کے جنگی بحری بیڑے کی تیاری کا آغاز ہو چکا ہے۔
چائنہ پاور کے مطابق بادلوں اور دھند کے درمیان سے لی گئی سٹیلائٹ تصاویر میں چینی جہاز کا اگلا حصہ اور اس کا ڈھانچا نظر آ رہا ہے۔
 تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ ٹائپ 002 بحری بیڑے کے بارے میں فی الحال معلومات بہت ہی محدود ہیں تاہم شنگھائی کے جیانگ نان شپ یارڈ میں جو چیز تسلسل سے دیکھی جا سکتی ہے وہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے لیے تیسرے جنگی بحری بیڑے کی تیاری ہے۔

خیال رہے کہ چین کا پہلا بحری بیڑا، لناننگ، تین دہائی پرانا اور سویت یونین ساختہ ہے جسے یوکرائن سے حاصل کیا گیا تھا۔ چین کا دوسرا 001 اے ٹائپ کا بحری بیڑا چین نے ملک میں ہی لیاننگ کے ڈیزائن پر تیار کیا تھا جس نے ایک سال قبل آزمائشی بحری سفر شروع کر دیا تھا۔
  چائنہ پاور کی آن لائن شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ بحری بیڑے کی تیاری 2022 تک مکمل ہو جائے گی۔
اس سال جنوری میں چین کے نیول ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ممبر کموڈور زانگ جنشی نے کہا تھا کہ چین کو اپنے عالمی مفادات کے تحفظ اور اپنے طویل ساحل کی حفاظت کے لیے کم سے کم تین بحری بیڑے درکار ہیں۔
کموڈور جنشی کے مطابق ‘چین کا 18 ہزار کلومیٹر طویل ساحل ہے اور بیرون ملک چین کے معاشی اور دیگر مفادات بھی بڑھ رہے ہیں۔’
خیال رہے کہ اس وقت امریکہ کے پاس دنیا میں سب سے زیادہ جنگی بحری بیڑے ہیں جن کی تعداد 20 ہے۔
Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.