اگلے 30 سال میں پاکستانی معیشت کا شمار بڑی مارکیٹ میں ہوگا، کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک

کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ اگلے 30 سال میں پاکستانی معیشت کا شمار بڑی مارکیٹ میں ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک الانگوپاجامیتھونے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان کی معیشت کو مختلف مسائل کا سامنا ہے، حکومت کی ترجیحات درست سمت میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آبادی کا تناسب گروتھ ریٹ سے دگنا ہے، رواں سال پہلی سہ ماہی میں 15 فیصد ریونیو گروتھ ہوئی ہے، پاکستان کو مسائل سے باہر نکل کر فوکس کرنے کی ضرورت ہے۔

کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک نے کہا کہ پاکستان میں ایگری کلچر میں جدت کی ضرورت ہے، زراعت میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے پیداوار بڑھائی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں انفرا اسٹرکچر سمیت بہت مسائل ہیں، شہر قائد پاکستان کی معیشت کا حب ہے۔

دوسری جانب وزارت خزانہ نے معیشت پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت کے سکڑنے سے متعلق میڈیا میں خبریں غلط ہیں، ایسی خبروں کے برعکس معیشت کی صورت حال بہتر ہورہی ہے۔

وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ قومی زراعت ایمرجنسی پروگرام سے شعبے میں بہتری آرہی ہے، زرعی شعبے میں 235 ارب سے 8 میگا پروجیکٹس شروع کیے گئے ہیں، پروجیکٹس سے روزگار کے نئے مواقع میسر آئیں گے۔

وزارت خزانہ کے مطابق توقع ہے کہ زرعی شعبہ 3 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گا، حکومت نے صنعتی شعبے میں طویل المدتی اصلاحات کے اقدامات کیے ہیں، اثرات بڑی صنعتوں کے شعبہ جات اور برآمدات پر ہوں گے۔

Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.