سعودی حکومت نے اداروں اور کمپنی مالکان کو وارننگ دے دی

کوئی بھی کمپنی یا نجی ادارہ اپنے کارکنان کو ان کی مرضی کے بغیر بلا تنخواہ چھُٹی پر نہیں بھیج سکتا

سعودی وزارت محنت و سماجی بہبود کی جانب سے کمپنیوں و اداروں کے مالکان اور کفیلوں کو اہم وارننگ جاری کر دی ہے۔ وزارت محنت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کوئی بھی کمپنی یا نجی ادارہ اپنی کسی کارکن کو بغیر اس کی مرضی کے بلا تنخواہ رخصت پر نہیں بھیج سکتی۔ آجر اور اجیر دونوں پر ملازمت کے معاہدے کی پابندی ضروری ہے۔عارضی نوعیت کے خراب حالات سے ملازمت کے معاہدے پر کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ اُردو نیوز کے مطابق وزارت محنت سے کئی نجی اداروں نے کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال میں رابطہ کر کے استفسار کیا کہ کیا وہ اپنے ملازمین کو بلاتنخواہ چھُٹی پر بھیج سکتے ہیں اور اس مقصد کے لیے کیا ملازمین کی منظوری لینا ضروری ہے یا یک طرفہ طور پر بھی یہ فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

ان سوالات کے جوابات میں وزارت محنت و سماجی بہبود نے واضح کیا ہے کہ ایسے نجی ادارے جن کے یہاں ایسے ملازم ہوں جنہیں نئے حالات روایتی انداز سے ملازمت کے فرائض انجام دینے کی اجازت نہ دے رہے ہوں وہ ان سے مختلف کام لینے کے لیے متبادل طور طریقے اپنا سکتے ہیں۔ مثال کے طورپر انہیں آن لائن کام سپرد کردیاجائے۔ وزارت اس سے قبل اپنی گائیڈ بک میں اس کا عندیہ دے چکی ہے۔وزارت افرادی قوت نے تمام نجی اداروں سے اپیل کی کہ وہ قانون محنت کے ضوابط کی پابندی کریں۔ وزارت افرادی قوت نے نجی ادارو ں کے ملازمین کو توجہ دلائی ہے کہ اگر ان کا ادارہ ان کے ساتھ ملازمت کے معاہدے کے خلاف کوئی معاملہ کررہا ہو تو وہ اس بارے میں سرکاری چینلز کے توسط سے مطلع کریں۔ اسمارٹ موبائل پر ویب سائٹ ’معاً للرصد‘ یا مشترکہ نمبر 19911 پر رابطہ کرکے رپورٹ کی جاسکتی ہے۔

Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.