سعودی ولی عہد نے پاکستان سے ثالثی کی درخواست نہیں کی ہے

سعودی ولی عہد نے پاکستان سے ثالثی کی درخواست نہیں کی ہے۔ حکومتی ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا پر مقامی ہفتہ وارمیگزین کی رپورٹ بےبنیاد ہے۔ حکومتی ترجمان کے مطابق وزیراعظم عمران خان کیلیے سعودی ولی عہد کا طیارہ کینیڈا سے نیویارک واپس نہیں بلایا گیا تھا۔انہوں نے بتایا ہے کہ ہفتہ وار میگزین میں طیارہ خرابی سے متعلق شائع ہونے والی رپورٹ قطعی من گھڑت ہے۔ حکومتی ترجمان نے مزید بتایا ہے کہ ترکی اور ملائیشیا کے رہنماؤں سے وزیراعظم عمران خان کی ملاقاتوں سے متعلق نظریہ بھی بے بنیاد ہے۔ پاکستان اورسعودی عرب کی قیادت کے تعلقات انتہائی خوشگوار اور برادرانہ ہیں، پاک سعودی تعلقات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش سے ظاہر ہوتا ہے کہ اپوزیشن کتنی مایوس ہے۔

 انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں وزیراعظم عمران خان کی عالمی رہنماؤں سے کامیاب بات چیت کو کمزور کرنےکی کوشش کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعظم سعودی عرب پہنچنے کے بعد امریکہ کے لیے روانہ ہونے لگے تو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان سے سوال کیا کہ آپ دورہ امریکہ پر کیسے جا رہے ہیں؟ جس پر وزیراعظم عمران خان نے جواب دیا کہ میں کمرشل فلائٹ کے ذریعے امریکہ روانہ ہو رہا ہوں۔سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ آپ ہمارے مہمان ہیں ، کمرشل فلائٹ پر امریکہ نہیں جا سکتے جس کے بعد سعودی ولی عہد نے امریکہ جانے کے لیے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کو اپنا ذاتی طیارہ فراہم کیا لیکن جب وزیراعظم واپس آنے لگے تو کینیڈا کی حدود سے طیارے کو واپس نیویارک لے جایا گیا اور اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ طیارے میں کوئی فنی خرابی آگئی ہے جس کے بعد وزیراعظم عمران خان اگلے روز کمرشل فلائٹ سے وطن روانہ ہوئے تھے۔ اس حوالے سے مقامی ہفت روزہ میگزین میں رپورٹ شائع کی گئی تھی جسے حکومت نے غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد کا طیارہ کینیڈا سے نیویارک واپس نہیں بلایا گیا تھا
Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.