حکومتی معاشی اقدامات کے مثبت اثرات، تجارتی خسارہ کم ، برآمدات اورترسیلات میں اضافہ
حکومتی معاشی اقدامات کےمثبت اثرات نظر آنے لگے ، جولائی تا دسمبرتجارتی خسارے میں پانچ فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ رواں مالی سال کے پہلےچھ ماہ میں برآمدات میں چوبیس کروڑ ڈالرکا اضافہ ہوا۔
ادارے شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں تجارتی خسارہ پانچ فیصد کمی کے بعد سولہ ارب اسی کروڑ ڈالر رہا جبکہ جولائی تا دسمبر کے دوران برآمدات کا حجم گیارہ ارب اکیس کروڑ ڈالرجبکہ درآمدات کا حجم آٹھائیس ارب ڈالر سے زائد رہا۔
دسمبرمیں تجارتی خسارہ پندرہ فیصدکم ہوا جبکہ برآمدات کا حجم دوارب آٹھ کروڑڈالررہا۔
دوسری جانب رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں ترسیلات زر میں دس فیصد کا اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ چھ ماہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نےدس ارب اکہتر کروڑاسی لاکھ ڈالر بھیجے، سب سے زیادہ ترسیلات سعودی عرب سےحاصل ہوئیں، دوسرے نمبر پرمتحدہ عرب امارات ہے۔
دسمبر 2018ء میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکا، برطانیہ، خلیج تعاون کونسل کے ملکوں (بشمول بحرین، کویت، قطر اور عمان) اور یورپی یونین کے ملکوں سے بالترتیب 414.84 ملین ڈالر، 341.58 ملین ڈالر، 262.83 ملین ڈالر، 247.06 ملین ڈالر، 171.56 ملین ڈالر، اور 45.62 ملین ڈالر پاکستان بھجوائے گئے۔
یاد رہے دسمبر 2018 میں ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ مالی سال 2018-19 ء کے پہلے پانچ ماہ ( جولائی تا نومبر 2018ء ) کے دوران برآمدات اور درآمدات میں نمایاں اضافے کے نتیجے میں تجارتی خسارہ 14.51 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا۔
ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ ( جولائی تا دسمبر) کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات سے21کروڑ 67لاکھ ڈالر سے زائد کا زرمبادلہ کمایا گیا۔
اس ہی دوران ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں 0.07 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور ملکی برآمدات کا حجم 5ارب 50کروڑ 98لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
Email This Post