اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کپاس کی درآمدات پر ٹیکس اور ڈیوٹیز ختم کردیں
وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارات اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کپاس پر ٹیکس چھوٹ سیمت دیگراہم فیصلے ہوئے۔ کمیٹی نے کپاس کی درآمدات پر ٹیکس اور ڈیوٹیز ختم کردیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی سیمت چار نکاتی ایجنڈ پر غورکیا گیا۔
اجلاس میں بیگیج اورگفٹ اسکیم کی تحت آنےوالی درآمدی گاڑیوں پرڈیوٹیزفارن ایکس چینج میں اداکرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے، ٹیکسسز اور ڈیوٹیز کے حوالے سے تجویز وزارت تجارت نے دی تھی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے برآمدات پالیسی اور درآمدات پالیسی میں ترامیم کی منظوری بھی دے دی، پالیسوں میں ترامیم سے کاروبار کیلئے آسانیاں پیدا ہوں گی۔
ای سی سی نے کپاس کی درآمدات پر سیلز ٹیکس اورکسٹمزڈیوٹیز بھی ختم کردیں، ٹیکسوں میں دی گئی چھو کا اطلاق یکم فروری سے ہوگا اور یہ مراعات تیس جون دوہزار انیس تک جاری رہےگی۔
ماہرین کے مطابق ٹیکسوں میں مراعات سے ٹیکسٹائل برآمدات میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔
یاد رہے 3 روز قبل وزیرخزانہ اسد عمر نے کراچی چیمبرآف کامرس میں تاجروں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ 21 جنوری کومنی بجٹ پیش کرنے کا پلان تھا لیکن وزیراعظم نے بیرون ملک جانا ہے جس کے باعث اب منی بجٹ 23 جنوری کو پیش کیا جائے گا۔
وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ ٹیکس پرکوئی بھی مسئلہ ہوگا توپارلیمنٹ لے جائیں گے، 21ویں صدی میں میں معیشت کا شعبہ نجی سیکٹرچلاتا ہے، نجی شعبےکی سہولت کے لیے ماحول بنایا جاتا ہے تاکہ معیشت بہترہو۔
گذشتہ ہفتے ہونے والے اجلاس میں ای سی سی نے کاٹن کی درآمد پر سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کی تفصیلات بھی طلب کیں تھیں اور کہا تھا کہ کپاس کی درآمد پر سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی ہٹانے سے ریونیو میں ہونے والی کمی سے متعلق معلومات سے متعلق بھی مطلع کیا جائے۔
اجلاس میں وزارت صنعت کو اسٹیل ملز کی بحالی کے پیکج پر جلد رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔
Email This Post