ایسٹونیا کے آدھے ووٹروں نے الیکشن میں آن لائن ووٹ کاسٹ کیا
دنیا کے اکثر ممالک ووٹنگ مشینوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کررہے ہیں جبکہ بہت سےممالک میں الیکشن روایتی طریقوں یعنی بیلٹ پیپر سے منعقد ہوتا ہے لیکن ایسٹونیا ایسا ملک ہے جہاں لوگ ذوق شوق سے آن لائن ووٹنگ کا استعمال کر رہے ہیں۔
ملک کے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں 44 فیصد ووٹ ایسے تھے جو آن لائن یعنی نئے آئی ووٹنگ (i-voting) سسٹم کے استعمال سے کاسٹ کیے گئے تھے۔2009ء میں یورپی یونین کے انتخابات کے موقع پر صرف 16 فیصد ووٹروں نے آن لائن ووٹ کاسٹ کیے تھے۔
پچھلی دو دہائیوں سےا یسٹونیا میں تمام حکومتی کاموں کو ڈیجیٹلائز کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں آن لائن ووٹروں کی تعداد کا بڑھنا یقینی تھا۔
ایسٹونیا میں اس طرح کی ووٹنگ کا آغاز 2005ء میں شروع ہوا تھا ۔تب اس طرح کی ووٹنگ کے لیے چپ آئی ڈی کارڈ ریڈر استعمال کیے جاتے تھے۔
2011ء میں اسے ختم کر دیا گیا۔ اس وقت تک لوگ ایک خصوصی سم کارڈ اور پن کوڈز کے استعمال سے اپنے موبائل فون سے بھی ووٹ کر سکتے تھے۔اب صارفین مخصوص دنوں میں اپنے موبائل فون سے ووٹ کاسٹ کر سکتے ہیں۔ یہی نہیں الیکشن سے ایک دن پہلے تک ووٹر اپنا ووٹ بھی تبدیل کر سکتے ہیں ۔ آن لائن ووٹ کاسٹ کرنے والے ووٹر الیکشن کے دن آئی ووٹنگ کو استعمال نہیں کر سکتے لیکن اپنا ووٹ کاسٹ ہونے کی تصدیق کر سکتے ہیں۔
اس سسٹم کو دوسرے ممالک میں نافذ ہونے میں کافی وقت لگے گا۔ ایسٹونیا ایک چھوٹا سا ملک ہے جہاں اس سال 561,131 ووٹروں نے ووٹ ڈالا۔ اس کے برعکس امریکا جیسے ملک میں آن لائن ووٹنگ سسٹم کو کئی طرح کے خطرات درپیش ہو سکتے ہیں۔ اس سسٹم کو ہیک کرنا موجودہ سسٹم سے زیادہ آسان ہو سکتا ہے۔
تبصرے بند ہیں.