برآمدات کے فروغ کے لیے متعلقہ شعبے کے افسران کی بطور کمرشل اتاشی تعیناتی نا گزیر ہے
بیرون ملک ڈیپارٹمنٹل سٹورز میں پاکستانی مصنوعات کیلئے پویلین حاصل،عالمی نمائشوں میں شرکت یقینی بنائی جائے سابق صدر ایل سی سی آئی پرویز حنیف کا برآمدات بارے مذاکرے سے خطاب
لاہور چیمبر آف کامر س اینڈ انڈسٹریز کے سابق صدرپرویز حنیف نے کہا ہے کہ برآمدات کے فروغ کیلئے سفارتخانوں میں صرف متعلقہ شعبے سے تعلق رکھنے والے افسران کی بطور کمرشل اتاشی تعیناتی اور ان کیلئے اہداف مقرر کئے جائیں ،بیرون ممالک بڑے ڈیپارٹمنٹل سٹورز میں پاکستانی مصنوعات کیلئے ’’پویلین ‘‘کے حصول کیلئے کام کیا جائے ،کسی بھی ملک میں منعقدہ ہر طرح کی نمائشوں میں شرکت کو یقینی بنایا جائے اور شرکت کیلئے جانے والوں سے وطن واپسی پر مفصل رپورٹ لی جانی چاہیے ۔ان خیالات کا اظہار ’’پاکستانی معیشت اورہماری برآمدات ‘‘کے حوالے سے منعقدہ ایک مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آ ج بنگلہ دیش جیسے ملک نے برآمدات میں ہمیں پیچھے چھوڑ دیا ہے اور پوری دنیا میں اس کی مصنوعات کی مانگ ہے ،ہمیں اپنی برآمدات کے فروغ کیلئے کامیاب ممالک کو سٹڈی کرنا چاہیے اور ان کے تجربات سے استفادہ کرنے میں کوئی برائی نہیں ۔
انہوںنے کہا کہ برآمدات کے فروغ میں بیرون ملک سفارتخانوں کا کلیدی کردار ہے لیکن بد قسمتی سے انہیں آج تک کسی طرح کے اہداف نہیں دیے گئے ۔ کمرشل اتاشیوں کی تعیناتی کیلئے ایک معیار مقرر کیا جائے اور متعلقہ شعبے کے علاوہ کسی دوسرے شعبے سے تعلق رکھنے والے افسرکو بطور کمرشل اتاشی ذمہ داریاں نہ سونپی جائیں ۔کمرشل اتاشی تعیناتی حاصل کرنے سے قبل اس ملک کی زبان پر مکمل عبور ،اس کے ماحول اور بڑی مارکیٹیوں سے آگاہی کو لازمی قرار دیا جائے ،برآمدات کے فروغ کے لیے زمینی حقائق کے مطابق پالیسیاں تشکیل دینا ہوں گی ۔انہوں نے کہا کہ جب متعلقہ شعبے سے افسر کی تعیناتی اور اسے اہداف دیے جائیں گے تو یقینی طو رپر اس کے نتائج بھی سامنے آئیں گے۔ پرویز حنیف نے کہا کہ ہمیں بیرونی ممالک میں بڑے ڈیپارٹمنٹل سٹورز پر پاکستانی مصنوعات کیلئے ’’پویلین ‘‘کے حصول کیلئے کام کرنا چاہیے اور اس کیلئے تمام ممکن اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں ۔کمرشل اتاشی مختلف ممالک کی جانب سے اپنی ضرورت کیلئے منگوائی جانے والی مصنوعات کا ڈیٹا اکٹھا کریں اوراس حوالے سے باضابطہ رپورٹ مرتب کر کے متعلقہ وزارت کو بھجوائیں اور نتائج حاصل کرنے کے لئے اس پر کام کیا جائے ۔
Email This Post
تبصرے بند ہیں.