آئی ایم ایف کیساتھ پاکستان کے معاملات طے، تفصیلات سامنے آگئیں

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) کے ساتھ بیل آﺅٹ پیکج کے لیے پاکستان کے معاملات طے پاگئے ہیں اور مذاکرات کے لیے وزیرخزانہ اسد عمر کے ہمراہ جانیوالا وفد بھی واپس پاکستان پہنچ گیا ہے ، یہ پیکج تین سال کیلئے ہوگا لیکن رقم کا تعین آئی ایم ایف کے وفد کے دورہ پاکستان کے موقع پر ہوگا۔

آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی مجوزہ اثاثہ جات سکیم پر کوئی اعتراض نہیں کیااور اس مجوزہ سکیم کی کل کابینہ سے منظوری لی جائے گی ۔بتایاگیا ہے کہ آئی ایم ایف کا وفد رواں ماہ کے آخر میں پاکستان کے دورہ کرے گا اوراس دورے سے پہلے مجوزہ سکیم کو قانونی شکل دی جائے گی جس کے بعدآئی ایم ایف وفد کے دورہ پاکستان کی تاریخ طے ہوگی ۔ ذرائع کاکہناتھاکہ تین سال کیلئے ملنے والے بیل آﺅٹ پیکج کی رقم 6ارب ڈالر ہوگی یا پھر 9ارب ڈالر، اس کا تعین آئی ایم ایف وفد کے دورہ پاکستان کے موقع پر کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس مجوزہ سکیم کا مسودہ پہلے ہی پاکستان نے آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کیساتھ شیئرکردیاتھا۔ ایک سوال کے جواب میں بتایاگیاکہ اسد عمر کی تبدیلی کی فی الحال کوئی وجہ دکھائی نہیں دیتی ، آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات اور بجٹ سازی پر کام چل رہاہے اور ایسے میں وزیر کی تبدیلی پریقین کرنامشکل ہے ، ادھر ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ کا معاملہ بھی ہے اور اس سلسلے میں وزیرخزانہ کا کردار اہم ہے اور یوں ایسی کوئی تبدیلی مناسب نہیں ہوگی ۔

Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.