سنیپ چیٹ پر پابندی لگانے کا بل امریکی سینیٹ میں پیش
امریکہ میں ایک سینیٹر نے سنیپ چیٹ پر پابندی لگانے کے لیے قانون بنانے کا بل پیش کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سینیٹر جوش ہالوے نے اپنے بل میں کہا ہے کہ ’سنیپ چیٹ‘ کے سنیپ سٹریک نامی فیچر پر پابندی لگائی جائے جس میں استعمال کرنے والوں کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ وہ 24 گھنٹوں میں اپنی ایک تصویر کو لازمی پوسٹ کریں۔
’سنیپ چیٹ‘ کے اس فیچر پر پابندی پیش کیے گئے اس بل کی ایک شق ہے جس کو ’سوشل میڈیا ایڈکشن ریڈکشن ٹیکنالوجی‘ (سمارٹ) ایکٹ کا نام دیا گیا ہے۔
سینیٹر کے مطابق سوشل میڈیا کمپنیوں کی جانب سے صارفین کو ’عادی‘ بنانے اور ’دھوکہ‘ دینے کے طریقوں کی روک تھام کے لیے ایسے قوانین بنانا ضروری ہے۔
روئٹرز کے مطابق ’سنیپ سٹریک‘ فیچر ان دنوں کا حساب رکھتا ہے جب ایک صارف دوسرے کو تسلسل کے ساتھ تصاویر بھیجتا ہے۔ اگر ایک صارف اس فیچر کو چوبیس گھنٹے میں ایک بار بھی استعمال نہیں کرتا تو یہ فیچر ایپ سے غائب ہو جاتا ہے۔
’سنیپ چیٹ‘ نے اپنی ویب سائٹ پر ایک فارم بھی دیا ہوا ہے جس میں پوچھا گیا ہے کہ کیا ان کا سٹریک فیچر غلطی سے غائب تو نہیں ہو گیا۔

تبصرے بند ہیں.