نیپرا نے پاورپلانٹس کی نجکاری کی سفارش کردی

خراب کارکردگی والی کمپنیوں کے لائسنس کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ

 نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)  نے پاورپلانٹس کی نجکاری کی سفارش کردی اور وسطی ایشیا سے بجلی درآمد کے منصوبے کی مخالفت کی جبکہ اتھارٹی نے خراب کارکردگی والی کمپنیوں کے لائسنس کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)کی جانب سے اسٹیٹ آف انڈسٹری دوہزاراٹھارہ جاری کردی ہے ، جس میں نیپرا نے کہا ہے کہ پاورسیکٹرمیں بہتری کیلئےپاورپلانٹس کی نجکاری کی جائے ، بجلی کی تقسیم کاسسٹم خراب ہوچکاہے، مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہورہے ، نجکاری جیسی اسٹرکچرل اصلاحات ضروری ہیں۔

رپورٹ میں نیپرا نے وسطی ایشیا سے بجلی درآمد کے منصوبےکی مخالفت کرتے ہوئے کاسا 1000 معاہدے پر نظرثانی کی سفارش کردی اور کہا منصوبے سے درآمد کی جانے والی بجلی مہنگی ہوگی ، کاسا 1000 کی بجلی کی فی یونٹ قیمت 15 روپے ہوگی۔

نیپرا نے بدترین کارکردگی والے پلانٹس کے لائسنس کی تجدیدنہ کرنےکا فیصلہ کرتے ہوئے کہا سرکاری کمپنیاں مہنگی بجلی پیدا کررہی ہیں، 5 سال میں بجلی کمپنیوں کے نقصانات میں 5 فیصد اضافہ ہوا اور بجلی کمپنیز کے نقصانات 18.32 فیصد تک پہنچ گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ریکوریزمیں ساڑھے 6 فیصد سے زائد کمی ہوئی اور ریکوریزکی شرح 94.45 سے کم ہو کر 87.71 فیصد ہوگئی۔

نیپرا رپورٹ کے مطابق گردشی قرضوں کا حجم بارہ سو ارب روپے سے زائد ہوگیا، سالانہ بینادوں پرسرکلر ڈیٹ میں ڈھائی سو ارب روپے کا اضافہ ہورہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت سرکاری ڈسٹری بیوشن کمپنیز کی نجکاری کے لئے پرعزم ہے ، نجکاری سے شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ، کمپنیز کو خود کفیل بنانے میں مدد ملے گی۔

رپورٹ کے مطابق ٹرانسمیشن وڈسٹری بیوشن نقصانات کم کرنے میں کےالیکٹرک کی بہترکارکردگی ہے ، کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں کمی آئی، مالی سال2017 میں کے الیکٹرک کے صارفین کی تعداد میں 9 فیصد اضافہ ہوا۔

نیپرا کا کہنا ہے کہ 2018 میں کے الیکٹرک کےصارفین میں 6.5 فیصد اضافہ ہوا،سرکاری ڈسٹری بیوشن کمپنیز کے صارفین کی تعداد میں 4.3 اور 5.6 فیصد اضافہ ہوا، کے الیکٹرک کی پیداواری صلاحیت میں 2018 میں 400 میگاواٹ اضافہ ہوا اور ریکوری پوزیشن 90 سے 91 فیصد رہی۔

Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.