فلم ‘بورن اے کنگ’ کی نمائش آج جمعرات سے

سعودی عرب کے سابق  فرمانروا شاہ فیصل کی زندگی پر بننے والی فلم ‘ بورن اے کنگ ‘ کی نمائش آج  جمعرات سے سعودی عرب اور خلیجی ریاستوں کے سینما گھروں میں کی جائے گی۔
فلم سعودی عرب، برطانیہ اور سپین کے تعاون سے تیار کی گئی ہے جس کا آغاز 2015 میں کیا گیا تھا۔
‘بورن اے کنگ ‘ میں شاہ فیصل کے بچپن سے لیکر سال  1919 میں ان کے دورہ برطانیہ تک کے اہم  حالات و واقعات کو پیش کیا گیا ہے۔
فلم کی عکس بندی ریاض اور لندن میں کی گئی۔ فلم کی بنیادی کہانی سعودی  قلم کار  بدر السماری نے لکھی  ہے جبکہ ان کے ساتھ برطانوی مصنفین ری لوریگا اور ہینری فرٹز نے بھی تعاون کیا۔
سبق نیوز کے مطابق آسکر ایوارڈ یافتہ اینڈرس گومیز نے فلم ڈائریکٹ کی اور ان کا کہنا تھا کہ ‘فلم کی تیاری میرے لیے باعث مسرت ہی نہیں بلکہ یہ میری خواہش بھی تھی کہ اس طرح کا کوئی شہکار پیش کروں۔ ‘
شاہ فیصل اکیڈمی برائے اسلامک  ریسرچ اینڈ اسٹڈیز  کے سربراہ  شہزادہ ترکی الفیصل نے ریاض میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘2015 میں معروف فلم پروڈیوسر اینڈرس گومز سے ملاقات ہوئی جس میں  انہو ں نے شاہ فیصل کے کارنامے  بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی حیات پر فلم تیار کرنا چاہتے ہیں ،
گومز نے شاہ فیصل کے ایام طفولت سے لیکر ان کے دورہ برطانیہ تک کے اہم  حالات واقعات کو پیش کرنے کی تجویز رکھی۔
شہزادہ ترکی الفیصل نے فلم کے بارے میں مزید بتایا کہ اس کی تیاری میں ڈھائی برس کا عرصہ لگا،فلم میں متعدد سعودیوں نے حصہ لیا انہوں اس میں اہم کردار بھی ادا کیا۔
برطانوی اور افریقی اداکار بھی اس فلم میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا فلم سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں ریلز کی جا رہی ہے اس کے بعد اسلامی ممالک دیگر ممالک میں بھی دکھائی جائے گی۔
‘ بو رن اے کنگ ‘ میں شاہ فیصل کے ایام طفولت سے لیکر ان کے دورہ برطانیہ کے حالات پیش کیے گئے جب وہ محض 13 برس کے تھے۔
فلم میں شاہ فیصل کے بچپن کا کردا ر سعودی بچے عبداللہ نے ادا کیا ہے اس کے علاوہ 80 سعودی مرد و خواتین نے بھی اس فلم میں کام کیا
واضح رہے شاہ فیصل بن عبدالعزیز سعودی عرب کے تیسرے فرمانروا تھے۔ عالم اسلام میں ان کے کارنامے آج بھی مثال کے طور پر پیش کیے جاتے ہیں ۔
Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.