سعودی عرب میں فرجت اسکیم کے باعث سینکڑوں پاکستانیوں کو رہائی مِل گئی
گزشتہ رمضان المبارک سے شروع کی جانے والی اس سکیم کے تحت اب تک ایک ہزار سے زائد قیدی رہائی پا چکے ہیں
سعودی عرب میں قیدیوں کی رہائی کے لیے شروع کی جانے والی سکیم ’فرجت‘ کے باعث سینکڑوں پاکستانیوں کو جیل سے رہائی مِل گئی۔ فرجت نام کی اسکیم گزشتہ رمضان المبارک کے دوران شروع کی گئی تھی جس کے تحت اب تک ایک ہزار سے زائد قیدی رہائی حاصل کر چکے ہیں۔ 24 رمضان سے شروع ہونے والی اس سکیم کے محض ابتدائی پانچ دِنوں میں 200 سے زائد قیدیوں کو اس کے باعث رہائی مِلی تھی۔سعودی اخبار عکاظ نے سعودی وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس سکیم کے تحت 40 ملین ریال جمع ہوئے جس کے نتیجے میں ایک ہزار قیدیوں کو رہائی مِل گئی جن میں مقامی اور غیر مُلکی دونوں قیدی شامل ہیں۔ وزارت داخلہ کے مطابق اس اسکیم کے اجراء کے مقصد ان قیدیوں کی مدد کرنا تھی جو جرمانوں یا قرضوں کی عدم ادائیگی کے باعث قید کاٹ رہے ہیں، اور کسی سنگین یا فوجداری مقدمے میں ملوث نہ ہوں۔اس اسکیم سے مقامی اور غیر مُلکی دونوں قسم کے قیدی فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔فرجت رہائی سکیم میں رقم جمع کروانے کے لیے حکومت کی جانب سے خصوصی بینک اکاؤنٹ جاری کیے گئے ہیں، جن میں کوئی بھی اپنی مرضی سے جتنی چاہے رقم جمع کروا سکتا ہے۔ اس اسکیم کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ کوئی بھی مخیر شخص چاہے تو کسی خاص قیدی کا انتخاب کر کے بھی اس کے لیے مخصوص اکاؤنٹ میں رقم جمع کروائے یا پھر کسی عام اکاؤنٹ میں رقم بھجوائے۔ جب کسی قیدی کے ذمے واجب الادا رقم کی ادائیگی ہو جاتی ہے تو پھر اس کا یہ جرمانہ ادا کر کے اسے رہائی دے دی جاتی ہے۔اس کارِ خیر میں سعودی عوام کی جانب سے بہت بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جا رہا ہے، جس سے ان کی انسان دوستی اور حساس دِلی کا پتا چلتا ہے۔
Email This Post
تبصرے بند ہیں.