امریکی فوج اب ایٹمی حملے کے لیے فلاپی ڈسک استعمال نہیں کرے گی
آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اب تک امریکی صدر ایٹمی حملے کی ہدایات ایک 8 انچ کی فلاپی کے استعمال سے دے سکتےتھے۔ امریکی فوج 70 کے دہائی کے کمپیوٹروں کو استعمال کرتے ہوئے ان احکامات کو وصول کر سکتی تھی لیکن اب یہ تبدیل ہو رہا ہے۔ لیفٹیننٹ کرنل جیسن روسی کا کہنا ہے کہ اب امریکی فوج ان فلاپی ڈسک ڈرائیوز کو بدل کر ایک نہایت محفوظ سولڈ سٹیٹ ڈیجیٹل سٹوریج سلوشن متعارف کرا رہی ہے۔
پرانے سسٹم میں جو سٹوریج استعمال کی جاتی تھی، اسے سٹریٹیجک آٹو میٹڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم یا ایس اے سی سی ایس کہا جاتا ہے۔ اس کی مدد سے امریکی نیوکلیئر فورسز کمانڈ سنٹر سے فیلڈ میں موجود فوج کو احکامات بھیج سکتی ہیں۔ یہ سسٹم انٹرنیٹ کی ایجاد سے بھی پہلے کا ہے اس لیے ان کمانڈز یا اس سسٹم کو ہیک کرنا ناممکن ہے۔
Email This Postجیسن روسی کا کا کہنا ہے کہ جس چیز کا آئی پی ایڈ ریس نہ ہو اسے ہیک نہیں کیا جاسکتا جبکہ یہ کمانڈ سسٹم بہت منفرد، قدیم اور بہتر ہے۔
امریکی محکمہ دفاع نے 2016 میں منصوبہ بنایا تھا کہ وہ 2017 میں پرانے آئی بی ایم سیریز / 1 ایس اے سی سی ایس کمپیوٹر کو بدل دیں گے اور اس کے ڈیٹا سٹوریج سلوشنز اور دیگر پورٹس اور ٹرمینلز کو اپ ڈیٹ کریں گے۔ امریکی ائیر فورس نے اس پراجیکٹ کے مکمل ہونے کے بارے میں کبھی نہیں بتایا، انہوں نے بس اتنا بتایا تھا کہ ایس اے سی سی ایس کی کنکٹیویٹی اور سپیڈ کو بہت بہتر کر دیاگیا ہے۔اس سسٹم کے پرانا ہونے کے باوجود ائیرفورس کو اس کے محفوظ ہونے کا یقین ہے۔
تبصرے بند ہیں.