’آئل ریفائنری پر بات چیت حتمی مرحلے میں داخل ہو چکی ہے‘

پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفیر کا کہنا ہے کہ ان کا ملک پاکستان میں کئی شعبوں میں سرمایہ کاری سمیت فلاحی منصوبوں پر کام کر رہا ہے اور مستقبل قریب میں تجارت کے حجم میں بھی وسعت آئے گی۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفیرحماد الزعابی نے ’اردو نیوز‘ کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں کیا۔
اماراتی سفیر نے پاکستان میں سرمایہ کاری اور فلاحی منصوبوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’ہماری ترجیحات میں تعلیم، صحت، زراعت اور انفراسٹرکچر شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ ہم پاکستان میں بہت سے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ گذشتہ سال ہم نے پاکستان کی معاونت کے لیے منصوبوں کے تیسرے فیز پر دستخط کیے جن میں کے پی کے اور بلوچستان میں 100 سے زائد بڑے منصوبے شامل ہیں۔‘
پاکستان کو ایک عرصے سے توانائی بحران کا سامنا ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے پاکستان چین سمیت کئی ممالک کے ساتھ معاہدے کر رہا ہے۔ اس حوالے سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان بھی تعاون جاری ہے۔ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان پاکستان میں آئل ریفائنری کے حوالے سے بات چیت حتمی مرحلے میں شامل ہو چکی ہے۔
متحدہ عرب امارات میں ہماری قیادت کا ویژن ہے کہ تعلیم اور صحت کسی بھی قوم کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ گزشتہ ماہ جب پاکستان میں زلزلہ آیا تو ہم سب سے پہلا ملک تھے جس نے پاکستان کو مدد کی پیش کش کی۔ ہم پرعزم ہیں کہ انسانی بہتری کے منصوبے پاکستان میں لگاتے رہیں گے۔‘
اس حوالے سے حماد الزعابی نے کہا کہ ’ہمارے آئل اور گیس کے شعبے میں بھی کئی منصوبے جاری ہیں۔ متحدہ عرب امارات تجارت کے شعبے میں پاکستان کا نمبر ون شراکت دار ہے۔ ہماری تجارت کا حجم 85 لاکھ ڈالر ہے اور ہمارا خیال ہے کہ ہم مستقبل میں بہت کچھ کر سکتے ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ ’اس وقت کئی منصوبوں بارے بات چیت جاری ہے اور آپ دیکھیں گے کہ مستقبل میں کئی شعبوں میں مزید سرمایہ کاری ہوگی اور منصوبے بھی لگیں گے۔‘
پاکستان گذشتہ دو دہائیوں سے دہشت گردی کی عفریت کا سامنا کر رہا ہے۔ اس حوالے سے پاکستان نے کئی ایک آپریشنز بھی کیے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو بے پناہ جانی و مالی نقصان کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی حکومت پاکستان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
اماراتی سفیر نے کہا کہ ’ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔ اگر گزشتہ 20 سال میں دیکھیں تو پاکستان کو بہت سے چیلنجز کا سامنا رہا ہے۔‘
 حماد الزعابی نے کہا کہ ’متحدہ عرب امارات نے بارہا اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ہم انسداد دہشتگردی اور خطے میں سیکیورٹی مسائل کے حل کے لیے پاکستان کے پیچھے کھڑے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں پاکستان میں امن و استحکام پورے خطے کے استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔‘
دبئی ایکسپو کے حوالے سے سیر کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کے کاروباری حضرات کے لیے اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا بہترین ذریعہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’یہ ایکسپو نہ صرف پاکستان اور متحدہ عرب امارات بلکہ ایشیا افریقہ لاطینی امریکہ کے ممالک کے درمیان رابطوں کے لیے پل کا کردار ادا کرے گی۔ 192 سے زائد ممالک اس میں شرکت کریں گے۔ ہم توقع کر رہے ہیں ایکسپو کے دوران اڑھائی کروڑ سیاح دوبئی آئیں گے۔‘
انھوں نے مزید بتایا کہ ایونٹ کے سائیڈ لائن پر بھی بہت سی سرگرمیاں ہوں گی۔ اس ایکسپو کا مرکزی خیال مستقبل کی تخلیق ہے۔ یہ سب کے لیے ایک موقع ہوگا کہ وہ مستقبل کی طرف دیکھ سکیں اور دنیا کو مختلف نظر سے دیکھیں۔‘
متحدہ عرب امارات کے سفیر نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات پاکستان میں تلور کی افزائش نسل کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری قیادت ماحولیات کی بہتری اور جنگلی حیات کے تحفظ پر یقین رکھتی ہے اور اس سلسلے میں پاکستان کے ساتھ تعاون بھی کر رہے ہیں۔
Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.