فنانشل لیٹریسی کے فروغ کے لئے ایس ای سی پی اور یونیورسٹیوں میں مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط
نوجوانوں میں فنانشل لیٹریسی، بچتوں اور سرمایہ کاری کی اہمیت اور مالی نظم کے حوالے سے شعور پیدا کرنے کے لئے سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان اور ملک کی پانچ بڑی یونیورسٹیوں کے مابین مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کئے گئے۔ ایس ای سی پی کے کمشنر برائے انوسٹر ایجویشن اور کمپنی لا ڈویژن، شوکت حسین نے یاداشتوں پر دستخط کئے جبکہ یونیورسٹیوں کی نمائندگی ان کے متعلقہ وائس چانسلروں اور رجسٹرار نے کی۔ہائر ایجوکیشن کمیشن کی منظور شدہ ان یونیورسٹیوں میں یونیورسٹی آف بلوچستان، مہران یونیورسٹی آف انجئیرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورہ، یونیورسٹی آف واہ، فورمین کرسیچن یونیورسٹی لاہور اور یونیورسٹی آف مالاکنڈ شامل ہیں۔
ملک میں فنانشل لیٹریسی کے فروغ کے لئے ا ب تک ایس ای سی پی ملک کی اکاون یونیورسٹیوں کے ساتھ مفاہمتی یادشتوں پر دستخط کر چکی ہے۔
اس پرواگرام کے تحت ایس ای سی پی کی جانب سے ان یو نیورسٹیوں میں سیمنار منعقد کئے جائیں گے اور طلبہ کو ملک میں موجودہ سرمایہ کاری کے مواقع، مالیاتی خاندگی، مالیاتی منصوبہ بندی اور بچتوں کی اہمیت سے آگاہ کیا جائے گا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوتے ایس ای سی پی کے کمشنر، شوکت حسین نے ریگولیٹر ی ایجنسیوں اور تعلیمی اداروں کے مابین باہمی تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہمیں اپنی نوجوان نسل کو مالی طور پر باشعور اور خواندی بنانے کے لئے مل کر کوششیں کرنا ہیں۔انہوں نے کاروابری آسانیوں کے حوالے سے عالمی بینک کی حالیہ رپورٹ کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں نئی کمپنی کی رجسٹریشن کے طریقہ کار کو نہایت سہل اور کم لاگت بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کی حالیہ رپورٹ میں پاکستان کی رینکنگ میں 28 درجے بہتری آئی ہے۔ شوکت حسین نیشرکا کو ایس ای سی پی کے خصوصی اسٹارٹ اپ پورٹل اور مختلف قومی انکیوبیشن مراکز کے ساتھ جاری تعاون کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایس ای سی پی ہائر ایجوکیشن کمیشن کی یونیورسٹیوں کے تعلیمی نصاب کی نظر ثانی کے لئے قائم کمیٹی کا بھی رکن ہے اور اس حوالے سے کمیٹی پر بھر پور معاونت کر رہا ہے۔
Email This Post
تبصرے بند ہیں.