بھارت نے سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 58 سال کر دی گئی

بھارت کی ریاست پنجاب کی حکومت نے سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سال سے کم کر کے 58 سال کر دی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ ریاست میں روزگار کے مواقعوں کو بڑھانے کی غرض سے کیا گیا ہے۔ پنجاب کے وزیر خزانہ نے یہ اعلان اسمبلی میں مالی سال 2020 – 2021 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کیا۔خیال رہے پاکستان کے صوبہ خیبر پختون خوا کی حکومت نے ریٹائرمنٹ کی حد عمر 60 سال سے بڑھا کر 63 سال کرنے کا اعلان کیا تھا جسے بعد ازاں پشاور ہائی کورٹ نے معطل کر دیا تھا۔خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے سول سیکریٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 63 سال کرنے کا فیصلہ پشاور ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔انہوں نے کہا کہ فیصلے کے خلاف عبوری ریلیف لینے اور فیصلہ معطل کرنے کی بھی درخواست کریں گے۔تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ عدلیہ کا احترام ہے تاہم جو فیصلہ کالعدم قرار دیا گیا ہے وہ پالیسی پر مبنی معاملہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کابینہ اور صوبائی اسمبلی نے ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کے فیصلے کی منظوری دی تھی۔کے پی کے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کے پی سول سرونٹس ایکٹ 2019 میں ترامیم اسمبلی کی دسترس سے باہر ہیں نہ ہی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبہ خیبرپختونخوا کی حکومت اپنے اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کا فیصلہ اصلاحاتی ایجنڈے کا حصہ ہے۔

Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.