حکومت اگلے ہفتے درمیانی مدت کے اقتصادی فریم ورک کا اعلان کرے گی، حماد اظہر

وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا کہ اقتصادی اصلاحات پیکیج پیش کرنے کا واحد مقصد چھوٹے کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے سہولتیں پیدا کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت اگلے ہفتے میں درمیانی مدت کے اقتصادی فریم ورک کا اعلان کرے گی، جس میں برآمدات اور سرمایہ کاری کو مزید فروغ دینے کے لئے مزید اقدامات کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ، حکومت بتدریج بلواسطہ ٹیکسوں کو ختم کرے گی اور براہ راست ٹیکیشن کے لیے اقدامات اُٹھائے گی۔
وہ اس امر کا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی کے زیرِ اہتمام ’’ اقتصادی اصلاحات کے راستے ‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ایک سیمینار کے دوران کر رہے تھے ۔

حماد عزیر نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے ہماری کمزور مالیاتی اور فسکل پالیسیاں ترقی اور سرمایہ کاری کو بڑھانے میں ناکام رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے معیشت کی استحکام کے لیے سخت اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس معاشی اصلاحاتی پیکیج میں کوئی ٹیکس نہیں لگائے گئے بلکہ چھوٹ دی گئی ہے ۔اس اصلاحاتی پیکیج کے زریعے معیشت ایکسپوٹرز اور سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں مہیا کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ، انہوں نے کہا کہ اس کی حکومت نے اس پیکیج میں تجویز دی ہے کہ کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنانے کے لئے آسان اور دوستانہ ٹیکس کا نظام متعارف کرایا جائے ۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ حکومت نہ ہی کسی ایمنسٹی سکیم کی کوئی منصوبہ بندی کر رہی ہے اور نہ ہی اس کے ھق میں ہے ۔
وزیر مملکت اور بورڈ آف انوسٹمنٹ کے چیئرمین ہارون شریف نے کہا کہ وزیراعظم کے تمام غیر ملکی ریاستی دورے بنیادی طور پر معیشت کے بحران سے باہر نکلنے کے لئے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے مدعو کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ آف انوسٹمنٹ میں ہمارے چار بڑے مقاصد ہیں، جن میں پیداوار میں اضافہ، ٹیکنالوجی کی منتقلی، برآمدی شعبے کے لیے سہولتیں مہیاکرنا اور ملازمت کی مواقع پیدا کرنا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک دوسرے مرحلے میں ہمارے پاس مختلف صنعتی شعبوں میں چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ملائیشیا اور کوریا سے پانچ ٹھوس پروپوزلز کی پیش موجد ہے جس کے نتائج متقبل قریب میں نظر آئیں گے۔ ہارون نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی مدد سے حکومت نے 47 اقسام کے مختلف ٹیکسوں کو کم کر کے 16 کر دیا ہے جو کے ایک بڑی کامیابی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ اگلے ایک سال تک اس کو ایک (1) ٹیکس تک لے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان اصلاحاتی اقدامات نے معیشت کی سمت طہ کر دی ہے، جو سرمایہ کاروں کے درمیان اعتماد کی فضا پیدا کرے گی۔
ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے کہا کہ حکومت کی یہ اقتصادی اصلاحات کاروبار کرنے کی لاگت اور آسانی پیدا کرنے کے حوالے سے ایک کامیاب کوشش تھی۔ انہوں نے کہا کہ بعض اوقات حکومتوں کو بحران سے نکلنے کے لئے سخت اقدامات کرنا پڑتے ہیں ۔

Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

1 تبصرہ

  1. Luckycola کہتے ہیں

    Experience the thrill of victory and the agony of defeat Lucky cola

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.