رشوت کے الزامات، مائیکروسافٹ 2.5 کروڑ ڈالر ادا کرنے پر رضامند
ادارہ مائیکروسافٹ ملازمین کے غیر قانونی اقدام کی ذمہ داری کا اعتراف کرے گا،امریکی ڈپارٹمنٹ آف جسٹس
مائیکروسافٹ کورپوریشن نے ہنگری اور دیگر ممالک میں سرکاری افسران کو رشوت دینے کے مقدمات میں کروڑ 53 لاکھ ڈالر ادا کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا کے ڈپارٹمنٹ آف جسٹس کا کہنا تھا کہ مائیکروسافٹ 87 لاکھ ڈالر جرمانہ ادا کرے گا جو 3 سالہ معاہدے کے تحت ہوگا جس میں مائیکروسافٹ ملازمین کے غیر قانونی اقدام کی ذمہ داری کا اعتراف کرے گا۔مائیکروسافٹ نے ہنگری، سعودی عرب، تھائی لینڈ اور ترکی میں اپنی سرگرمیوں پر اپنی غلطی کا اعتراف کیے بغیر 1 کروڑ 66 لاکھ ڈالر امریکی سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کی جانب سے لگائے گئے سول چارجز پر 1 کروڑ 66 لاکھ ڈالر ادا کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا۔
ملازمین کو کی گئی ای میل میں مائیکروسافٹ کے صدر بریڈ سمتھ کا کہنا تھا کہ ملازمین کی غیر قانونی عمل ناقابل برداشت ہے، ہنگری میں ملوث ملازمین اب کمپنی کے ساتھ نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ روباری سرگرمیوں میں ناقابل قبول عمل پر سمجھوتے کی کوئی گنجائش نہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل عدالت میں استغاثہ کا کہنا تھا کہ ہنگری کی سرکاری ایجنسیوں کو سافٹ ویئر کا لائسنس فروخت کرنے کی اسکیم سے مائیکروسافٹ کا 2013 سے 2015 کے درمیان 1 کروڑ 46 لاکھ ڈالر کا فائدہ ہوا۔مائیکروسافٹ ہنگری کے ایگزیکٹوز اور ملازمین نے مائیکروسافٹ سے کہا کہ ان ٹرانزیکشنز کے لیے ڈسکاؤنٹ درکار ہے۔استغاثہ کا کہنا تھاکہ ڈسکاؤنٹ سے ہونے والی بچت صارف کو جانی چاہیے تھی تاہم یہ درمیان میں ڈیلرز نے حاصل کی اور سرکاری حکام کو اس سے رشوت بھی دی۔
Email This Post
تبصرے بند ہیں.