پاکستان، فری لانس مارکیٹ میں ترقی کرنے والا چوتھا ملک

پاکستان دنیا میں فری لانس مارکیٹ میں تیزی سے ترقی کرنے والا چوتھا ملک بن گیا۔ دنیا بھر سے فری لانس مارکیٹ میں تیزی سے ترقی کرنے والے ممالک میں امریکا 78 فیصد ترقی کے ساتھ سرفہرست ہے۔

امریکی جریدے فوربز میں شائع گلوبل پیمنٹ پلیٹ فارم کی ’پایونیر گلوبل گگ اکانومی‘ فہرست کے مطابق پاکستان فری لانس مارکیٹ میں بھارت، بنگلا دیش اور روس کے مقابلے میں آگے ہے۔

فوربز رپورٹ کے مطابق فری لانس مارکیٹ میں پاکستان نے گزشتہ برس کی دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں رواں برس 47 فیصد ترقی کی ہے۔ شائع ہونے والی فہرست کی تحقیق 3 لاکھ سے زائد فری لانسرز کے ریکارڈ پر مبنی تھی جو پایونیر نیٹ ورک سے منسلک ہیں۔

فوربز کی فری لانس مارکیٹ میں تیزی سے ترقی کرنے والے ممالک کی فہرست مندرجہ ذیل ہے۔

امریکا:

پاکستان، فری لانس مارکیٹ میں ترقی کرنے والا چوتھا ملک

امریکا 78فیصد ترقی کے ساتھ سر فہرست ہے۔

برطانیہ:

پاکستان، فری لانس مارکیٹ میں ترقی کرنے والا چوتھا ملک

برطانیہ 59 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

برازیل:

پاکستان، فری لانس مارکیٹ میں ترقی کرنے والا چوتھا ملک

برازیل48 فیصد ترقی کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

پاکستان :

پاکستان، فری لانس مارکیٹ میں ترقی کرنے والا چوتھا ملک

پاکستان 47 فیصد ترقی کے ساتھ چوتھی پوزیشن لینے میں کامیاب رہا۔

یوکرین:

پاکستان، فری لانس مارکیٹ میں ترقی کرنے والا چوتھا ملک

یوکرین نے 36 فیصدترقی کے ساتھ پانچواں نمبر حاصل کیا۔

دی فلپائنس:

پاکستان، فری لانس مارکیٹ میں ترقی کرنے والا چوتھا ملک

دی فلپائنس کا نمبر چھٹا رہا۔ اس نےفری لانس مارکیٹ میں گزشتہ برس 35 فیصد ترقی کی۔

بھارت:

پاکستان، فری لانس مارکیٹ میں ترقی کرنے والا چوتھا ملک

بھارت 29 فیصد ترقی کے ساتھ ساتویں نمبر پر رہا۔

بنگلہ دیش:

پاکستان، فری لانس مارکیٹ میں ترقی کرنے والا چوتھا ملک

بنگلادیش 27 فیصد ترقی کے ساتھ آٹھویں نمبر پر رہا۔

روس:

پاکستان، فری لانس مارکیٹ میں ترقی کرنے والا چوتھا ملک

روس کا نمبر نواں رہا اس نےفری لانس مارکیٹ میں 20 فیصد ترقی کی۔

سربیا:

پاکستان، فری لانس مارکیٹ میں ترقی کرنے والا چوتھا ملک

فری لانس مارکیٹ میں ترقی کرنے والوں کی فہرست میں سربیا کا نمبر آخری رہا۔ اس نے گزشتہ سال 19 فیصد ترقی کی۔

رپورٹ کے مطابق تحقیق سے معلوم ہوا کہ معیشت کو فروغ دینے میں متعدد فری لانسرز وہ ہیں جو اپنے کیرئیر کو مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

پایونیر کی جنرل مینیجر ایال مولڈووین کا پاکستانی فری لانسرز کے حوالے سے کہنا ہے کہ پاکستان میں نوجوان نسل زیادہ سے زیادہ مواقع حاصل کر رہی ہے، وہاں کے متعدد فری لانسرز کی عمر 30 برس کے اندر ہے جو کہ ایک زبردست مثال ہے۔

ایال مولڈووین کا کہنا تھا کہ ماضی میں دیکھا جائے تو صرف امریکا اور برطانیہ سے ہی بیرونی کام لے کر ترقی پزیر ممالک کے لیے کیا جاتا تھا لیکن اب ایشیاء بھی اس میں تیزی سے ابھر کر سامنے آ رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اب ایشیاء کے ایسے بہت سے ممالک دیکھ رہے ہیں جو ایک دوسرے سے آوٹ سورسنگ یعنی کام کا لین دین کر رہے ہیں، تاہم قوموں کے درمیان کسی بھی اشیاء کی خریدای اور سہولت کا طریقہ کار تبدیل ہو رہا ہے۔

Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.