واٹس ایپ گروپ کی ایڈمن خاتون کے خلاف عدالت میں مقدمہ درج
ہمارے پاکستان میں عام رواج ہے کہ لوگوں کا نام پیار یا مذاق سے بگاڑ دیا جاتا ہے۔ جیسے اقبال سے بالا، پرویز سے پیجی اور شوکت سے شوکی وغیرہ۔ عربوں میں بھی یہی رواج پایا جاتا ہے۔ تاہم کئی بار کسی اجنبی کا نام بگاڑ کر بولنا بہت مہنگا پڑ جاتا ہے۔ جیسا کہ ایک واٹس ایپ گروپ کی خاتون ممبر کے ساتھ ہوا۔اس ایڈمن خاتون کے خلاف ایک اور خاتون نے عدالت میں مقدمہ درج کرا دیا گیا۔ ایک سعودی اخبار کے مطابق سعودی خاتون نے واٹس ایپ پر خواتین کا ایک گروپ بنا رکھا تھا۔ کچھ روز قبل اس میں ایک نئی ممبر خاتون بھی شامل ہوئی تو گروپ ایڈمن نے اُسے گروپ میں شمولیت پر خوش آمدید کہا، مگر اپنی اس خوشی کا اظہار کرنے کے دوران وہ یہ بات بھُول گئی کہ کسی اجنبی کے ساتھ اتنی جلد مذاق بہت بھاری پڑ سکتا ہے۔نئی ممبر کا نام ’حصہ‘ تھا مگر ایڈمن خاتون نے اپنی جانب سے خوش مزاجی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ”اب حصیصہ بھی آ گئی ہیں۔“جس پر نئی ممبر حصہ نے اتنا بُرا منایا کہ اس کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا۔ گروپ ایڈمن خاتون کے خلاف مقدمہ دائر کرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے سعودی قانونی مشیر حمد الرزین نے کہا ہے کہ ”سوشل میڈیا میں استعمال کئے جانے والے الفاظ اور ایموجی جرم ثابت کرنے کے ذرائع بن گئے ہیں“۔ انہوں نے بتایا ہے کہ ”عدالت دائر ہونے والے ہر مقدمے کے ساتھ قانونی معاملہ کرتی ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ بعض مقدمات سے عدالت کا وقت ضائع ہوتا ہے“۔ ان کا کہنا ہے کہ ”جن مقدمات میں عدالت کا وقت ضائع ہوتا ہے ان میں کیس دائر کرنے والوں پر فیس عائد کرنے کی ضرورت ہے“۔
Email This Post
تبصرے بند ہیں.