سعودی عرب اور بحرین کے درمیان ایک اور پُل کے منصوبے پر کام شروع
11ارب ریال سے تعمیر کیا جانے والا پُل اگلے سات سال میں مکمل ہو جائے گا
سعودی عرب اور بحرین کو ایک اور مقام سے ملانے کے لیے نئے پُل کا منصوبہ تیار کر لیا گیا۔ اس پُل کا منصوبہ تین انٹرنیشنل کمپنیوں کو 11 ارب ریال میں دیا گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں اس پُل کا منصوبہ تیار کرنے کے لیے ایک کنسلٹنٹ فرم کو 33 کروڑ 60 لاکھ ریال دیئے گئے ہیں۔ اس فرم کی جانب سے دو سال میں منصوبے کی تیاری کے بعد اس کی تعمیر پر کام شروع کر دیا جائے گا جو پانچ سال میں پایہ تکمیل کو پہنچ جائے گا۔پُل کی تعمیر کے سلسلے میں ریاض میں ایک تقریب ہوئی جس میں کنگ فہد پل جنرل کارپوریشن کے چیئرمین احمد الحقبانی، سعودی پبلک ٹرانسپورٹ کی مجلس انتظامیہ کے چیئرمین رمیح الرمیح، بحرین کے وزیر ٹرانسپورٹ انجینیئر کمال بن احمد اور کنگ فہد پل جنرل کارپوریشن کے ایگزیکٹیو چیئرمین انجینیئر عماد المحیسن موجود تھے۔
بحرینی وزیر ٹرانسپورٹ کے مطابق یہ پُل 25 کلو میٹر طویل ہو گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس پُل کی تعمیر سے دونوں ممالک میں آپسی تعاون، تجارت اور ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔ یہ ایک میگا پراجیکٹ ہے۔ یہ بین الاقوامی پُل سمندر پر تعمیر کیا گیا ہے۔ جس کی چوڑائی 23.2 میٹر ہو گی۔ یہ پُل سعودی شہر الخبر سے شروع ہو کر بحرین کے دارالحکومت منامہ تک بنایا جا رہا ہے۔بحرینی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ایک میگا پراجیکٹ ہونے کی وجہ سے اس کے تعمیری منصوبے، جائزوں اور ٹھیکوں کے معاملات طے کرنے میں دو برس کا وقت لگ جائے گا۔
Email This Post
تبصرے بند ہیں.