سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے کارپوریٹ ری سٹکچرنگ کمپنیز کے رولز 2019 جاری کردیئے
سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد کارپوریٹ ری سٹکچرنگ کمپنیز کے رولز 2019 جاری کردیئے ہیں۔ کارپوریٹ ری سٹکچرنگ کمپنیوں کے ایکٹ کی دفعہ 15 کے تحت جاری ان ضوابط کے ذریعے بیمار مالیاتی اداروں اور صنعتوں کی بحالی کے لئے ریگولیٹری فریم ورک مہیا کر دیاگیا ہے۔مالیاتی اداروں کے نان پرفارمنگ اثاثہ جات اور مالی مسائل کا شکار اداروں کے بحالی کے لئے خصوصی کمپنیوں کا قیام ایک انقلابی اقدام ثابت ہو گا جس سے بیمار صنعتوں اور اداروں کو بحال کر کے ان اثاثوں کو منافع بخش بنایا جا سکے گا اور ملک کی معاشی ترقی میں معاون ہوں گے۔ پاکستان کی پارلیمنٹ نے کارپوریٹ ری سٹکچرنگ کا قانون منظور کیا تھا جس کے تحت بیمار صنعتوں اور اداروں کی بحالی کے لئے خصوصی کمپنیوں کے قیام، ان کو لائسنس کے اجراء اور کمپنیوں کی بحالی کو صنعت کا درجہ دیا گیا ہے۔ایس ای سی پی کی جانب سے جاری قوائد میں کارپوریٹ بحالی کے لئے کام کرنے والی ان کمپنیوں کے لئے جامع ریگولیٹری فریم ورک مہیا کر دیا گیا ہے۔ اس قانون کی دفعہ 4 کے تحت کارپوریٹ ری سٹکچرنگ کے لئے کمپنیاں اسی ای سی پی کے ساتھ بطور پبک لمیٹڈ کمپنیاں رجسٹر ہوں گی اور ان کمپنیوں کو ایس ای سی پی سے لائسنس کا اجراء کیا جائے گا۔کارپوریٹ ری سٹکچرنگ کے لئے قائم خصوصی کمپنیاں مالی مسائل کا شکار کمپنیوں اور بیمار صنعتوں کا انتظام سنھبال کر ان کو بحال کریں گی یا ان کے کاروبار اور اثاثہ جات کو ٹھکانے لگائیں گی۔خصوصی کمپنیاں مالی مسائل کا شکار اداروں کی بحالی کی باقاودہ منصوبہ بندی کریں گی اور بحالی کے لئے مالی وسائل مہیا کریں گی۔ کارپوریٹ ری سٹکچرنگ کے قانون کے بعد اب مالیاتی ادارے اپنے بیمار اثاثہ جات بمعہ تمام اختیارات بحالی کے لئے ان خصوصی کمپنیوں کو منتقل کر سکیں گے۔جدید دنیا میں بیمار صنعتوں کی بحالی کا قانون اور ایسی خصوصی کمپنیوں مالی مسائل کا شکار اداروں کی بحالی کے لئے اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ بیمار صنعتوں کی بحالی ایک سپشیلائزڈ فیلڈ بن چکی ہے۔
Email This Post
تبصرے بند ہیں.