ناسا کی ’انسانی کیلکولیٹر‘ 101 سالہ کیتھرین جونسن انتقال کرگئیں
امریکا کی مشہور سیاہ فام خاتون ریاضی داں کیتھرین جونسن پیر کے روز 101 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ امریکی خلائی تحقیقی ادارے ’’ناسا‘‘ میں انہیں ’’انسانی کیلکولیٹر‘‘ بھی کہا جاتا تھا کیونکہ آج سے 60 سال پہلے، جب کمپیوٹر کا رواج نہیں تھا، تو انہوں نے بڑی کامیابی سے ایسا پیچیدہ حساب لگایا جو اوّلین امریکی کو خلاء میں پہنچانے سے لے کر چاند پر انسان کے پہلے قدم تک، ہر مرحلے میں انتہائی اہم اور مفید ثابت ہوا۔
ناسا اور خلائی تحقیق کےلیے ان کی خدمات ایک لمبے عرصے تک گمنامی میں پڑی رہیں، یہاں تک کہ 2015 میں امریکی صدر بارک اوباما نے انہیں ’’صدارتی میڈل برائے آزادی‘‘ دیا جو امریکا کا سب سے بڑا سویلین اعزاز بھی ہے۔
اس کے بعد ہالی ووڈ فلم ’’ہڈن فیگرز‘‘ (Hidden Figures) کو 2017 میں آسکر ایوارڈ کےلیے نامزد کیا گیا۔ 2016 میں یہ فلم کیتھرین جونسن سمیت ایسی تین سیاہ فام خواتین کی زندگی پر بنائی گئی تھی جنہوں نے ناسا میں کام کیا تھا اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا تھا۔
ناسا کے سربراہ جم برائیڈنسٹائن نے کیتھرین جونسن کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکا کی ہیرو تھیں جن کی غیرمعمولی ریاضیاتی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ انہوں نے کیتھرین کو باہمت خاتون قرار دیتے ہوئے کہا کہ ناسا کی تاریخ میں کئی اہم سنگِ میل ایسے بھی گزرے ہیں جن تک رسائی ان کی مہارت کے بغیر ممکن نہیں تھی۔
Email This Post
تبصرے بند ہیں.