متحدہ عرب امارات نے مملکت سے باہر موجود تمام لوگوں کے رہائشی ویزے معطل کر دیئے

اماراتی حکومت کے مطابق یہ پابندی دو ہفتوں کے عائد کی گئی ہے

 متحدہ عرب امارات نے ایسے تمام رہائشی ویزہ کے حامل افراد کے ویزے عارضی طور پر معطل کر دیئے ہیں ، جو اس وقت مملکت سے باہر موجود ہیں۔ اماراتی حکومت کے مطابق یہ پابندی عارضی ہے اور ا ن افراد کے ویزوں کی معطلی اگلے دو ہفتوں کے لیے ہو گی ۔اس مُدت کے دوران ایسے تمام رہائشی ویزہ ہولڈر امارات میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔اماراتی حکومت کے مطابق اس پابندی کا اطلاق آج بروز جمعرات 19 مارچ کی دوپہر سے ہو رہا ہے۔جس کا مقصد مملکت میں باہر سے آنے والے افراد کے ذریعے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔اماراتی وزارت برائے خارجہ امور نے واضح کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں کورونا وائرس کے حوالے سے بھرپور احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔

اگر ضروری سمجھا گیا تو امارات سے باہر موجود رہائشی ویزہ کے حامل افراد پر عائد دو ہفتوں کی پابندی میں مزید توسیع بھی کی جا سکتی ہے، تاہم ابھی یہ پابندی صرف دو ہفتوں کے لیے ہی عائد کی گئی ہے۔

وزارت کی جانب سے اس پابندی سے متاثر ہونے والے افراد کواس بارے میں رہنمائی کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسے ویزہ ہولڈر جو اس وقت اپنے آبائی وطن میں موجود ہیں انہیں اپنے وطن میں موجود اماراتی سفارت خانوں سے رابطہ کرنا چاہیے تاکہ ان کی امارات میں واپسی کی راہ ہموار ہو سکے ۔ جب کہ ایسے ویزہ ہولڈر جو تجارتی مقاصد کی خاطر کسی تیسرے ملک میں موجود ہیں۔انہیں اپنی کمپنی کے مالک یا باس سے رابطہ کرنا چاہیے ۔ اس کے علاوہ اس ملک میں موجود اماراتی سفارتی مشنز سے بھی رابطہ کر نا چاہیے تاکہ ان کی امارات واپسی کا کوئی مناسب بندوبست کیا جا سکے۔ جبکہ ایسے ویزہ ہولڈر جو چھُٹیاں منانے کی خاطر کسی اور ملک گئے ہیں، انہیں بھی اس ملک میں واقع اماراتی سفارت خانے سے رابطہ کر کے انہیں صورت حال سے آگاہ کرنا چاہیے تاکہ مستقبل میں ان کی امارات واپسی کا انتظام کیا جا سکے۔فیڈرل اتھارٹی آف آئیڈنٹٹی اینڈ سٹیزن شپ (ICA)نے اس حالیہ پابندی سے متاثر ہونے والے خاندانوں سے کہا ہے کہ وہ ICA سے مندرجہ ذیل نمبرز اور ای میلز کے ذریعے رابطہ کر کے اپنی پریشانی سے آگاہ کر سکتے ہیں۔

فون: 02 3128867 یا 02 3128865
موبائل: 0501066099
ای میل: operation@ica.gov.ae
فیکس: Fax: 025543883
Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.