سعودی عرب میں خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی ختم

سعودی خواتین کے لیے تاریخی موقع، رات بارہ بجتے ہی تنہا گاڑی چلانے کی اجازت پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا۔

اٹھائیس سال بعد پہلی بار سعودی خاتون نے گاڑی چلائی، عربی گیت بھی سنا، سعودی عرب دنیا کا واحد ملک تھا جہاں خواتین کے گاڑی چلانے پر پابندی تھی ۔

ارب پتی شہزادہ ولید بن طلال کی بیٹی نے بھی کار چلائی، سعودی شہزادی ریم بن طلال پہلی سعودی شہزادی ہیں جنھوں نے ریاض میں گاڑی چلائی، شہزادی ریم نے والد اور بچیوں کو بٹھا کر کار ڈرائیو کی۔

سعودی حکومت نے خبر دار کیا ہے کہ دوران ڈرائیونگ خواتین کی تصویر بنانے پر دو سے پانچ برس قید اور ایک سے تین لاکھ ریال جرمانہ ہوگا، سعودی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے سے ملک کو سالانہ بیس ارب ریال کی بچت بھی ہوگی۔

عرب اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں دوسرے ممالک کے ڈرائیورز کی تعداد تیرہ لاکھ سے زائد ہے جنہیں سعودی خاندانوں نے ڈرائیور کے طور پر رکھا ہے، انہیں تنخواہ کی مد میں سالانہ 33 ارب ریال دئیے جاتے ہیں۔

Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.