چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کا تمام سول اپیلوں اور نظرثانی درخواستوں کو3 ماہ میں نمٹانے کا حکم
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سردار محمد شمیم خان نے تمام سول اپیلوں اور نظرثانی درخواستوں کو3 ماہ میں نمٹانے کا حکم دے دیا اور 15 دن کے بعد کارکردگی رپورٹس بھیجنے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سردار محمد شمیم خان نے30 ستمبر 2018 تک دائر تمام سول اپیلوں اور نظرثانی درخواستوں پر 30 اپریل تک فیصلے کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ نے کہا پنجاب بھر میں اس وقت 33 سو سے زائد سول رویژنز اور اپیلیں زیر التواء ہیں۔
جسٹس سردار محمد شمیم خان نے صوبے بھر کے ایڈیشنل سیشن ججز کو کیسز کا قانون کے مطابق جلد فیصلے کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ ہائی کورٹ کو ہر پندرہ روز بعد کارکردگی رپورٹس بھیجی جائیں۔
یاد رہے چند روز قبل چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ جسٹس سردار محمد شمیم خان نے معمولی جرائم کے مقدمات 3ماہ میں نمٹانے کا حکم دیتے ہوئے ہر ہفتے کی رپورٹس سیشن ججز کو بھیجنے کی ہدایت کردی تھی۔
انھوں نے جہلم، راجن پور اور شیخوپورہ کی عدالتوں کی کارکردگی کوسراہتے ہوئے بتایا ان عدالتوں میں 10 ستمبرتک دائرمعمولی جرائم کےمقدمات کے فیصلے ہو چکے ہیں۔
خیال رہے یاد رہے یکم جنوری کو لاہور ہائی کورٹ محمد انوار الحق کے ریٹائر ہونے کے بعد نئے چیف جسٹس سردار محمد شمیم خان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا، گورنر پنجاب چوہدری سرور نے ان سے حلف لیا تھا۔
جسٹس سردار شمیم خان 31 دسمبر 2019 تک لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس رہیں گے۔
Email This Post
Test your skills in adrenaline-pumping PvP arenas Lucky cola