جرمنی کا پاکستان کو محفوظ ملک قرار دینے کا فیصلہ

وفاقی جرمن حکومت پناہ کے مسترد درخواست گزاروں کی ملک بدری میں اضافہ کرنے کےلئے پاکستان سمیت10 مزید ممالک کو محفوظ ممالک کی فہرست میں شامل کرنا چاہتی ہے۔ جرمنی کی وفاقی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہاکہ جرمن حکومت 10 مزید ممالک کومحفوظ ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ محفوظ ممالک کی فہرست میں پاکستان، ہند، جارجیا، آرمینیا، الجزائر، مراکش، تیونس، گیمبیا، آئیوری کوسٹ اور مالدووا کو شامل کیا جا سکتا ہے کیونکہ ان ممالک سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کو جرمنی میں پناہ دیئے جانے کی شرح5 فیصد سے بھی کم ہے۔جرمنی کی وفاقی حکومت میں شامل تینوں جماعتوں نے مخلوط حکومت کےلئے تیار کردہ معاہدے میں شمالی افریقی ممالک الجزائر، مراکش اور تیونس کو پہلے ہی محفوظ ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ کر رکھا ہے۔ معاہدے میں یہ بھی لکھا گیا تھا کہ ایسے ممالک کو بھی نشاندہی کے بعد محفوظ ممالک کی فہرست میں شامل کیا جائے گا جن سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کو جرمنی میں پناہ دیئے جانے کی شرح5 فیصد سے کم ہے۔جرمنی نے یورپی یونین کے رکن ممالک سمیت مشرقی یورپی اور متعدد افریقی ممالک کو محفوظ ممالک کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے۔ علاوہ ازیں جرمنی نے 32 ممالک کے ساتھ گزشتہ کئی برسوں سے ایسے معاہدے کر رکھے ہیں کہ وہ اپنے شہریوں کی وطن واپسی میں تعاون کریں گے۔ یورپی یونین نے بھی پاکستان سمیت 13 ممالک کے ساتھ پناہ کے مسترد درخواست گزاروں کی واپسی کے معاہدے کئے ہوئے ہیں۔محفوظ ملک قرار دیئے جانے کے بعد ان ممالک سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کی سیاسی پناہ کی درخواستوں پر فیصلوں میں اور درخواستیں مسترد ہونے کی صورت میں ان جرمنی سے ملک بدری میں تیزی آ جاتی ہے۔
Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.