ماڈل کورٹس آئندہ ماہ کام شروع کریں گی

سیکرٹری لاءکمیشن ڈاکٹر رحیم اعوان نے کہا ہے کہ اپریل کے دوسرے ہفتے تک ماڈل کورٹس کام کا آغاز کر دیں گی ۔موجودہ عدلیہ میں ہی ماڈل کورٹس بنا ئی جائیں گی ۔کریمنل اور نارکوٹکس کیسز ماڈل کورٹس میں بھیجے جائیں گے ۔ماڈل کورٹس میں کارروائی روزانہ کی بنیاد پر ہوگی ۔عدلیہ اب 22 اے اور بی کی درخواستوں کو پذیرائی نہیں دےگی ۔اس اقدام سے ماتحت عدلیہ پر 5 لاکھ کیسز کا بوجھ کم ہوگا ۔ منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ پولیس اصلاحات کے تحت ایس پی شکایات داد رسی کا میکانزم وضع ہو چکا ہے ۔ متاثرین کو ایف آئی آر کے اندران نہ ہونے پر متعلقہ ایس پی کے پاس جانا ہو گا۔ ایس پی شکایات میکانزم سے داد رسی نہ ہو تو 22 اے کی رخواست عدلیہ میں دائر کی جا سکتی ہے ۔سیکرٹری نے کہاکہ سپریم کورٹ میں فوجداری کیسز کی تعداد صرف 694 رہ گئی۔ سیکرٹری نے کہا کہ ماتحت اور خصوصی عدالتوں میں 1388 اسامیاں خالی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ماڈل کورٹس پرانے فوجداری اور منشیات کے کیسز سنیں گی ۔ ماڈل کورٹس میں کارروائی کو ملتوی نہیں کیا جائےگا ۔گواہان کو کورٹ میں لانے کی ذمہ داری اب پولیس کی ہو گی۔
Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.