مدارس کے طلبہ کیلئے بزنس مینجمنٹ ڈپلوماپروگرام کا اعلان
پاکستان میں مدارس کے طلبہ کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنے اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے مدارس میں اصلاحات پر زور دیاجاتا رہا ہے۔ جدید تعلیم کی اہمیت و افادیت کو دیکھتے ہوئے پاکستان کے ساحلی شہر کراچی میںقائم ایک مذہبی مدرسے نے طلبہ کیلئے ایک سالہ بزنس مینجمنٹ ڈپلوما پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔یہ پروگرام مدارس کے طلبہ کی معاشی پسماندگی دور کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔
ماہرین کے مطابق اس پروگرام سے دوسرے مدارس میں بھی جدید تعلیم کا رجحان بڑھے گا۔
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف مینیجمنٹ کے افسر عدیل زیرک نے عرب نیوز کو بتایا کہ دارالعلوم کراچی کے حرا انسٹیٹیوٹ آف امرجنگ سائنس ، پاکستان انسٹیٹیوٹ آف مینیجمنٹ کے ساتھ ملکر بزنس مینجمنٹ کا ایک سالہ ڈپلوما شروع کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف مینیجمنٹ مستقبل میں مزید مدرسوں کو بھی بزنس مینجمنٹ کے حوالے سے تربیت دینے کا پروگرام رکھتا ہے۔’ اس پروگرام کے تحت علما کاروبار کی دنیا میں شرکت کر سکیں گے۔ اس پروگرام کو ڈیزائن کرنے کے حوالے سے مدارس میں جدید تعلیم کی کمی توجہ کا مرکز رہی۔‘
عدیل زیرک نے بتایا کہ ’ اس پروگرام کی مدد سے مدرسے کے طالب علم اس قابل ہو جائیں گے کہ یا تو وہ اپنا پروگرام شروع کر سکیں گے اور یا اپنے لیے نوکری ڈھونڈ سکیں گے۔‘
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف مینیجمنٹ مدرسے کو طالب علموں کو کاروبار، مواد تخلیق کرنے، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، کاروبار اور سپلائی کے طریقوں کے بارے میں تعلیم و تربیت فراہم کرے گا۔
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف مینیجمنٹ کے مطابق یہ طالب علم کارپوریٹ سیکٹر میں شرعی مشاورتی عہدوں پر بھی کام کر سکیں گے اور اس کے علاوہ سیلز اور مارکیٹنگ سے متعلق شعبوں میں بھی کام کر سکیں گے۔
اس ایک سالہ کورس میں داخلہ قابلیت کی بنیاد پر دیا جائے گا اور اس کورس کا آغاز رمضان کے بعد ہوگا۔
کورس کے سربراہ ڈاکٹر محمد عمران عثمانی نے عرب نیوز کو بتایا کہ اس پروگرام کا تعارفی سیشن جو 26 مارچ کو دارالعلوم کراچی کے حرا انسٹیٹیوٹ آف امرجنگ سائنس میں ہونا تھا اب اگلے ہفتے ہوگا۔
پاکستان میں 37000 سے زیادہ مدارس ہے جس میں چالیس لاکھ سے زائد طالب علم زیرتعلیم ہیں۔ ان میں 30000 کے قریب مدارس وفاق المدارس کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف مینیجمنٹ کا کہنا ہے کہ مدارس میں جدید تعلیم حاصل کرنے کے حوالے سے مزاحمت تھی لیکن اس پروگرام کی کامیاب تکمیل جدید تعلیم کی مقبولیت میں اضافہ کرے گا۔
مدارس ایجوکیشن بورڈ کے سابق چیئرمین ڈاکٹر عامر توسین کہتے ہیں کہ یہ پروگرام ایک بہترین پائلٹ منصوبہ ہو سکتا ہے اور اس سے دوسروں کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی۔
’ یقینی طور پر اس پروگرام کی کامیاب تکمیل مدارس میں اصلاحات کی طرف ایک قدم ہوگا تاہم جب تک یہ پروگرام وفاق المدارس کی پالیسی نہیں بنتا تو یہ مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کر سکتا۔‘
’ جیسے ہی بورڈ اس پروگرام کو تسلیم کرتا ہے تو اس پروگرام کی حیثیت رہے گی ، یقینی طور پر یہ پروگرام شروع کرنا ایک بڑا قدم ہے۔‘
تبصرے بند ہیں.