او آئی سی اجلاس: پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کے درمیان سہ رکنی مذاکرات

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس کے موقع پر پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کے درمیان سہ رکنی مذاکرات ہوئے جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ترک ہم منصب سے بھی ملاقات ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس کے موقع پر پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کے درمیان سہ رکنی مذاکرات ہوئے۔

سہ رکنی مذاکرات کا مقصد او آئی سی ریفامز ایجنڈے کا جائزہ لینا اور او آئی سی کو مزید فعال بنانے کے لیے اپنا نقطہ نظر پیش کرنا تھا، سہ ملکی مذاکراتی اجلاس کا انعقاد ترکی کی درخواست پر رکھا گیا۔

مذاکرات کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ علاقائی ارکان کے تحفظات سے مکمل طور پر آگاہ ہے، پاکستان کا نقطہ نظر اس سلسلے میں انتہائی واضح ہے۔ او آئی سی اقوام متحدہ کے بعد دوسری بڑی تنظیم ہے۔ چاہتے ہیں کہ او آئی سی قانون پر عملدر آمد کروانے والی تنظیم بنے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان او آئی سی میں حقیقی اصلاحات کا حامی ہے، سیکریٹری جنرل او آئی سی کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ او آئی سی میں مانیٹرنگ کے سسٹم کو فعال بنایا جائے۔

مذاکرات میں فریقین نے مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ترک وزیر خارجہ میولود چاؤش اوغلو کی بھی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی، اقتصادی اور ثقافتی تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات کثیر الجہتی ہیں، ہمارے تعلقات حکومت سے حکومت اور عوام سے عوام تک ہیں۔ ہم نے مشکل وقت میں کھل کر ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پلوامہ واقعے کے بعد ترکی نے پاکستان کے مؤقف کی حمایت کی، پاکستان اور ترکی کے نقطہ نظر اور سوچ میں ہم آہنگی ہے۔

Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.