کرتارپور دربار میں بابا گرونانک کی 480 ویں برسی کی رسومات کا اختتام

 کرتارپور دربار میں بابا گرونانک کی 480 ویں برسی کی رسومات کا اختتام ہو گیا ہے، رسومات میں بیرون ملک سے آئے 184 سکھ یاتری شریک ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک کی 480 ویں برسی کی رسومات کے سلسلے میں بیرون ملک سے ایک سو چوارسی یاتری آئے، کینیڈا، برطانیہ اور بھارت سے آئے سکھ یاتریوں نے کرتارپور منصوبے کو سراہا۔

سکھ یاتریوں کا کہنا تھا کہ تقسیم ہند والی جدائی کو راہ داری منصوبے نے ختم کر دیا ہے، 550 ویں جنم دن پر دنیا بھر کے سکھ کرتار پور بارڈر کھلنے کے لیے تاب ہیں۔

یاترا پر آئے سکھ رہنما رانا رنجیت سنگھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرتارپور راہ داری کھولنے پر ہم پاکستان کے مشکور ہیں، پاکستان نے دہشت گردی سمیت مذہبی انتہا پسندی کو شکست دی، کرتارپور بین المذاہب ہم آہنگی کا منصوبہ ہے۔

دریں اثنا، تقریب کے اختتام پر مہمانوں میں پان اور تحایف تقسیم کیے گئے۔

واضح رہے کہ پاکستان بابا گرونانک کے جنم دن کے موقع پر کرتارپور راہ داری کھولنے جا رہا ہے، یہ پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ اعتماد سازی کے لیے اٹھایا گیا اہم قدم ہے۔

پاکستان نے راہ داری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ کیا ہے، منصوبے کا 69 فی صد کام مکمل کیا جا چکا ہے، منصوبہ مکمل ہونے پر یہ پاکستان کا سب سے بڑا گوردوارہ بن جائے گا۔

Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.