کشمیریوں کے لیے بولنے پر پاکستانیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس معطل

مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی فوج کی جارحیت کے خلاف آواز اُٹھانے پر بھارتی ٹوئٹر ملازمین نے 4000 سے زائد پاکستانیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس  معطل کردیے ہیں۔

بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا ظلم و ستم دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے اور اِس ظلم کے خلاف دُنیا بھر کے مسلمان مختلف طریقوں سے آواز اُٹھا رہے ہیں۔

سوشل میڈیا صارفین سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اہلیانِ کشمیر کا ساتھ دہے رہے ہیں لیکن بھارتی ٹوئٹر ملازمین نے اُن ٹوئٹر صارفین کے خلاف ایک مہم شروع کردی ہے جس میں وہ اُن صارفین کے ٹوئٹر اکاؤنٹس معطل کر رہے ہیں جو مودی سرکار کے خلاف بول رہے ہیں اور مقبوضہ کشمیر کا ساتھ دہے رہے ہیں۔

بھارتی ٹوئٹر ملازمین نے اب تک 4000 سے زائد ٹوئٹرصارفین کے اکاؤنٹس معطل کردیے ہیں اور اِس ناانصافی کے خلاف پاکستانی ٹوئٹر صارفین نے ایک مہم شروع کی ہے جس کا ہیش ٹیگ #IndiaHijackedTwitter ہے اور صارفین اِس ہیش ٹیگ کا استعمال کر کے ٹوئٹس کر رہے ہیں۔

سالار سلطان زئی نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’میں ایک پاکستانی اور حقوقِ انسانی کا کارکن ہوں اور میں ٹوئٹر کے خلاف احتجاج کر رہا ہوں جس نے کشمیریوں کے لیے آواز اُٹھانے والے پاکستانیو ں کے اکاؤنٹس معطل کردیے ہیں۔‘

صارف نے ٹوئٹر کے بانی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’جیک آپ کی تنظیم میں بھارتی ملازمین کے ذریعے ٹوئٹر اور آزادانہ تقریر سے سمجھوتہ کرنے نہیں دیں گے۔‘

حنیف منظور نامی صارف نے لکھا کہ’آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بعد سے ٹوئٹر پر کشمیریوں کے لیے بولنے پر اب تک ہزاروں اکاؤنٹس معطل کردیے گئے ہیں۔‘

محمد معاذ نامی صارف نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’مقبوضہ کشمیر میں بھارتی درندگی اور ظُلم و ستم بڑھتی جا رہی ہے،  وہاں کوئی خوراک نہیں، کوئی دوا نہیں، کوئی دوسری سہولیات نہیں ہیں۔‘

صارف نے لکھا کہ ’ٹوئٹر کو لازمی طور پر وہ تمام اکاؤنٹس جلد از جلد بحال کرنے چاہیے جن کو کشمیر کی حمایت کرنے پر معطل کیا گیا ہے اور ہمیں بولنے کی آزادی فراہم کرنی چاہیے۔‘

ایک صارف نےاپنے ٹوئٹ میں بھارتیوں پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ’بھارتی صرف پاکستانیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس پر ہی حملہ کر سکتے ہیں کیونکہ اِن کو یہ نہیں معلوم کہ سرحد کے اُس پار کیسے حملہ کرنا ہے، غریب بھارتی۔‘

بادشاہ خان نامی صارف نے لکھا کہ ’ٹوئٹر کو آزادی اظہار پر پابندی نہیں لگانی چاہیے اور بھارتی لابی سے مُتاثر نہیں ہونا چاہیے، ٹوئٹر کو بھارتی حملہ آوروں کے ساتھ نہیں کھڑا ہونا چاہیے اور ٹوئٹر اکاؤنٹس کو معطل نہیں کرنا چاہیے۔‘

جمیل ناز نامی صارف نے لکھا کہ ’محترم ٹوئٹر ! صارفین اِس پلیٹ فارم کو سوشل نیٹ ورکنگ اور اپنا پیغام اپنے پیروکاروں تک پہنچانے کے لیے استعمال کرتے ہیں، بھارت کا ساتھ دینا مناسب نہیں ہے، برائے مہربانی پوری دُنیا خصوصا پاکستان کے لیے غیر جانبدار رہیں۔‘

پاکستانیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس معطل کرنے کے بعد سے پاکستانیوں کے دِلوں میں بھارت کے لیے نفرت اور زیادہ بڑھ گئی ہے۔

واضح رہے کہ 27 ستمبر کو وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس میں تاریخی خطاب  میں مودی سرکار کا اصل چہرہ پوری دُنیا کے سامنے پیش کرنے کی وجہ سے بھارتی پریشان ہیں اور اِس وجہ سے بھی پاکستانیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس معطل کیے جارہے ہیں۔

Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.