وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان پر حملہ کرنے والے وکیل کی شناخت ہوگئی

پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں صوبائی وزیراطلاعات پر حملے کرنے والے وکیل کی پولیس نے کھوج لگا لی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پی آئی سی کے باہر وزیراطلاعات پر حملے کر نے والے وکیل کی شناخت عبدالماجد کے نام سے ہوئی جو ہربنس پورہ کے علاقے کا رہائشی بتایا جارہا ہے۔

پولیس کے مطابق ملزم کی گرفتاری کے لیے گھر پر چھاپہ بھی مارا گیا تاہم وہ گرفتار نہ ہوسکا۔

یاد رہے کہ چند روز قبل وکلا کے ایک گروہ نے پی آئی سی پر حملہ کر کے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی تھی اور اس دوران جب وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان جائے وقوعہ پہنچے تو انہیں وکیلوں نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

وزیر اطلاعات پر ہونے والے حملے کی فوٹیج میں ملزم کو واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب پی آئی سی واقعے پر تشکیل دی گئی خصوصی کمیٹی نےپولیس کےکردارپرسوال اٹھادیے، کمیٹی کاکہناہےپولیس کا تاخیر سے رسپانس دینا نا اہلی کے زمرےمیں آتاہے۔

کمیٹی نےسوال کیا کہ وکلا لاہور بار سے پی آئی سی تک لاٹھیوں اور ڈنڈوں کے ساتھ کیسےپہنچے؟ آنسوگیس کےعلاوہ وکلا کو منتشر کرنے کیلئے دیگر ذرائع موجود نہیں تھے۔؟ کمیٹی کی جانب سے حتمی سفارشات ملنے کے بعد رپورٹ کی روشنی میں وزیراعلیٰ پنجاب پولیس کے کردار سےمتعلق اہم فیصلہ کریں گے۔

علاوہ ازیں پنجاب پولیس اب تک وزیراعظم کے بھانجےحسان نیازی کو گرفتار کرنے میں بھی کامیاب نہیں ہوسکی، ملزم کی گرفتاری کیلئے مختلف مقامات پر چھاپے بھی مارے گئے۔

حسان نیازی کانام پی آئی سی حملے کی دوسری ایف آئی آرمیں شامل ہے، ملزم پر اسپتال میں توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی اور حملہ آوروں کو اکسانے کا الزام ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کے بھانجے پر پولیس موبائل نذر آتش کرنے کا بھی الزام ہے۔

Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.