کروناوائرس: ’’پہلے سے اقدامات کی وجہ سے پاکستان محفوظ رہا‘‘
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کروناوائرس سے بچنے کے لیے ایئرپورٹس پر اسکریننگ کی جارہی ہے، پاکستان میں کروناوائرس کے صرف دو ہی کیسز ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پہلے سے اقدمات کی وجہ سے پاکستان محفوظ رہا، ایئرپورٹ پر اسکریننگ کے بعد جس پر شبہ ہو مزید ٹیسٹ کیے جاتےہیں، سسٹم کے تحت مریضوں کی تعداد رپورٹ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وائرس کی روک تھام کے لیے اقدامات پہلے شروع کردیئے تھے، پہلے سے کیے گئے اقدامات کی وجہ سے پاکستان کم متاثر ہوا، پاکستان متاثرہ ملکوں کے درمیان میں ہے۔
معاون خصوصی برائے صحت ظفرمرزا کا کہنا تھا کہ درمیان میں ہونے کے باوجود پاکستان میں وائرس دیر سے پہنچا، دنیا بھر میں 50 سے زائد ممالک کروناوائرس سے متاثرہیں، چین میں متاثرہ پاکستانیوں کی بھرپور دیکھ بھال ہورہی ہے، چینی حکومت چاہتی ہے متاثرہ پاکستانیوں کو وہاں ہی علاج ہو، ڈبلیوایچ اوبھی یہ ہی کہتا ہے متاثرہ لوگوں کومنتقل نہ کیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ دباؤ کی صورت میں دیگر ممالک نے اپنے متاثرہ شہریوں کو نکالا، متاثرہ شہریوں کو منتقل کرنے کی وجہ سے وائرس تیزی سے پھیلا، ڈبلیوایچ او چینی حکومت کے اقدامات کی تعریف کررہا ہے۔
ڈاکٹرظفرمرزا کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی طلبہ کے والدین کا احساس ہے لیکن اقدامات ضروری تھے، ڈبلیوایچ او کے مطابق متاثرہ لوگوں کو نہ روکا جاتا تو لاکھوں لوگ متاثرہ ہوتے۔
Email This Post
تبصرے بند ہیں.