55 سال سے زائد عمر کے اراکین کو اجلاس میں شرکت سے روک دیا جائے، وزیر صحت سندھ کا اسپیکر کو خط

شوگر اور دیگرامراض میں مبتلا معمر افراد کورونا سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، اسمبلی اراکین کو فیس ماسک پہننے اور دیگر ایس او پیز پر عمل کرنے کا بھی پابند کیا جائے، خط کا متن

 سندھ میں کورونا کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبائی وزیر صحت نے اسپیکر کو خط لکھ دیا ہے جس میں ان کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سال سے زائد عمر کے اراکین کو اجلاس میں شرکت سے روک دیا جائے۔ خط میں سندھ کی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے اسپیکر آغا سراج درانی کا آگاہ کیا ہے کہ شوگر اور دیگرامراض میں مبتلا معمر افراد کورونا سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، اسمبلی اراکین کو فیس ماسک پہننے اور دیگر ایس او پیز پر عمل کرنے کا بھی پابند کیا جائے۔خط میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سندھ حکومت نے ٹیسٹ کی صلاحیت کو بھی بڑھایا ہے اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی سربراہی میں بھی ایس او پیز اور گائیڈ لائین جاری کی گئی ہیں۔

حکومتی اقدامات کے حوالے سے بتاتے ہوئے عذرا پیچوہو کی جانب سے یہ بھی درخواست کی گئی ہے کہ زیادہ عمر والے اراکین اسمبلی کو اجلاس میں شرکت سے روک دیا جائے۔

۔ خیال رہے کہ کوروناو ائرس نے پاکستان میں عام شہریوں کے علاوہ اب سیاسی رہنماؤں کو بھی کورونا سے متاثر کرنا شروع کر دیا ہے۔ پاکستان میں اب تک کورونا سے متاثرہ ہونے والے سیاستدانوں میں سے بیشر صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ جمعیت علما اسلام کے رکن بلوچستان اسمبلی اور سابق گورنر سید فضل آغا کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگئے تھے۔ اس کے علاوہ متاثرہونے والوں میں سعید غنی سب سے پہلے سیاستدان ہیں جو کورونا سے متاثر ہوئے تھے، ان کے بعد گورنر سندھ جیسے شخصیات بھی کورونا کا شکار ہو چکی ہیں۔تمام سیاسی شخصیات نے کورونا سے متاثر ہونے کے بعد خود کو قرنطینہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد وہ تمام صحت یاب ہوتے جا رہے ہیں۔ سیاسی شخصیات کی جانب سے عوام کو اپنی مثال کے ذریعے پیغام دیا جا رہا ہے کہ وہ بھی ان احتیاطی تدابیر کو اپناتے ہوئے اس مہلک وائرس سے بچ سکتے ہیں۔ پاکستان میں کورونا کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو پاکستان میں جاں بحق ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 2064 ہو گئی ہے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 103321 تکپہنچ گئی ہے.

 

Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.