رانا ثناء نے ضمانت کیلئے عدالت سے رجوع کر لیا
منشیات کیس میں گرفتار مسلم لیگ نون کے رہنما رانا ثناء اللّٰہ نے ضمانت پر رہائی کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔
رانا ثناء اللّٰہ کی ضمانت کی درخواست میں اے این ایف کے تفتیشی افسرکو فریق بنایا گیا ہے۔
نون لیگی رہنما کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت پر سخت تنقید کرتا رہا ہوں، جس کی وجہ سے میرے خلاف منشیات کی اسمگلنگ کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے درخواست میں مزید کہا ہے کہ وقوعہ کی ایف آئی آر تاخیر سے درج کی گئی جو مقدمے کو مشکوک ثابت کرتی ہے۔
انہوں نے درخواست میں یہ مؤقف بھی اپنایا ہے کہ اس ایف آئی آر میں 21 کلو گرام ہیروئن کی اسمگلنگ کا لکھا گیا ہے، بعد میں اس کا وزن 15 کلو گرام ظاہر کیا گیا ہے۔
راناثنا اللّٰہ نے درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ میں نے اپنی گرفتاری سے قبل گرفتاری کے خدشے کا اظہار کیا تھا، اب بے بنیاد مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
درخواست میں رانا ثناء اللّٰہ نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ مجھے منشیات کی اسمگلنگ کے اس مقدمے میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔
واضح رہے کہ لاہور کی انسدادِ منشیات کی خصوصی عدالت نے آج پیشی کے موقع پر منشیات کیس میں گرفتار مسلم لیگ نون کے رہنما رانا ثناء اللّٰہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اکتوبر تک توسیع کر دی تھی، انہیں منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
Email This Post
تبصرے بند ہیں.