وزیراعظم کا کرتارپور راہداری سے متلعق پیغام
پاکستان دنیا بھر کے سکھوں کے لیے اپنے دروزے کھولنے کو تیار ہے،گا۔یہ راہداری پاکستان کے لیے ڈالر میں آمدن بڑھانے کا باعث ہو گی۔ وزیراعظم عمران خان
وزیراعظم نے سمجاجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرتاپور راہداری کو 9 نومبر کو کھول دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا بھر کے سکھوں کے لیے اپنے دروزے کھولنے کو تیار ہے۔بھارت، دوسرے ملکوں سے سکھ دنیا کے سب سے بڑے گوردوارہ کی یاترا کریں گے۔ یہ گوردوارہ سکھوں کا مرکزی مذہب بننے کے ساتھ مقامی معیشت کو بھی مضبوط کرے گا۔یہ راہداری پاکستان کے لیے ڈالر میں آمدن بڑھانے کا باعث ہو گی۔بدھ مت کے پیرکار بھی پاکستان میں مختلف مذہبی مقامات پر آتے رہتے ہیں۔خیال رہے کہ بھارتی سابق وزیراعظم منموہن سنگھ بھی اس تقریب میں شرکت کریں گے۔۔ یاد رہے کہ پاکستان نے کرتاپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ کو دعوت دینے کا فیصلہ کیا تھا۔اس حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ کو تحریری طور پر دعوت نامہ بھجوائیں گے۔ منموہن سنگھ کو دعوت دینے کا فیصلہ مشاورت کے بعد کیا گیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا تھا کہ کرتاپور راہداری کی افتتاحی تقریب بہت بڑی تقریب ہے اور ہم اس افتتاحی تقریب کے لیے بہت خوش ہیں۔ کرتاپور راہداری کی افتتاحی تقریب کے لیے پوری تیاری کر رہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان بھی اس تقریب کے حوالے سے دلچسپی لے رہے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ منموہن سنگھ سکھ برادری کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ہم کرتاپور کی افتتاحی تقریب کے لیے سکھ برادری کے منتظر ہیں۔ جس کے بعد یکم اکتوبر کو بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے ترجمان کا بیان سامنے آیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کو پاکستان کی طرف سے کرتاپور راہداری کی افتتاحی تقریب کا دعوت نامہ موصول نہیں ہوا۔ترجمان نے کہا تھا کہ پاکستان کی جانب سے منموہن سنگھ کو دعوت نامہ ملا تو اس وقت دیکھ کر فیصلہ کریں گے تاہم ان کے دورہ پاکستان کا امکان نہیں ہے ۔ تاہم اب بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب کے لیے پاکستان کی جانب سے دی جانے والی دعوت قبول کر لی ہے البتہ منموہن سنگھ کے دورہ پاکستان کی تفصیلات آنا ابھی باقی ہیں۔
Email This Post
تبصرے بند ہیں.