ملٹری کورٹس جذبات پرنہیں، شواہد پرفیصلے کرتی ہیں، ترجمان پاک فوج

فوجی عدالتیں قومی ضرورت تھیں، فوجی عدالتیں آئین وقانون کے تحت کام کرتی ہیں، اگر پارلیمنٹ یہ فیصلہ کرتی ہے کہ فوجی عدالتوں کی ضرورت نہیں تو پھر فوجی عدالتوں کی تجدید نہیں ہوگی۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا انٹرویو

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفورنے کہا ہے کہملٹری کورٹس جذبات پر نہیں،شواہد پر فیصلے کرتی ہیں، فوجی عدالتیں قومی ضرورت تھیں، فوجی عدالتیں آئین وقانون کے تحت کام کرتی ہیں،اگر پارلیمنٹ یہ فیصلہ کرتی ہےکہ فوجی عدالتوں کی ضرورت نہیں تو پھر فوجی عدالتوں کی تجدید نہیں ہوگی۔ انہوں نے آج عرب میڈیا کوانٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ افغان طالبان پاکستان کوامن عمل سے نہیں نکال رہے۔اس عمل میں طالبان کے کئی گروپ اور اسٹیک ہولڈرزہیں۔ پاکستان نے افغان طالبان کومذاکرات کی میز پرلا کر اپنا ٹاسک پورا کیاہے۔ پاکستان افغان طالبان اور امریکا کے درمیان ایک سہولتکار تھا۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ امریکی فوج کے انخلاء کے بعد افغانستان میں افراتفریح نہیں پھیلنی چاہیے۔

افغانستان کے پاس دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ختم کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ امریکا افغانستان سے جائے گا تو جنگ ختم کرنے میں پاکستان کے کردار کو تسلیم کرکے جائے گا۔ پاکستان ہمیشہ خطے کا اہم ملک ہے اور رہے گا۔ امریکا کے ساتھ ہماری ایف 16 کی ڈیل تھی جو ہماری ضرورت تھی۔ میجر آصف غفور نے کہا کہ امریکا سے پاکستان کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ ہر خودمختار ملک کی طرح پاکستان بھی قومی مفاد میں فیصلے کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پشتون عوام کے مطالبات حقیقی ہیں ریاست ان کو حل کرنے کا عزم کیے ہوئے ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ فوجی عدالتیں قومی ضرورت تھیں۔ فوجی عدالتیں آئین وقانون کے تحت کام کرتی ہیں۔ ملٹری کورٹس شواہد پر فیصلہ کرتی ہیں جذبات پر فیصلے نہیں کرتیں۔ اگر پارلیمنٹ یہ فیصلہ کرتی ہےکہ فوجی عدالتوں کی ضرورت نہیں تو پھر فوجی عدالتوں کی تجدید نہیں ہوگی۔انہوں نے بھارت کے حوالے سے کہا کہ بھارت کو اپنا رویہ تبدل کرنے کی ضرورت ہے۔ چین کے ساتھ ہمارا الگ سے ایک دفاعی تعاون ہے ، سی پیکسے اس کا تعلق نہیں ہے۔ سی پیک ایک خالصتاً اقتصادی معاہدہ ہے۔ دوسری جانب روسی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے ثالثی کے کردار سے افغان طالبا ن اور امریکا کے درمیان امن معادہ طے پاگیا ہے۔ جس سے پاکستان کی کوششیں رنگ لے آئیں۔روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ قطر دوحہ میں طالبان اور امریکا کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے۔ معاہدے کا ڈرافٹ بھی تیار کرلیا گیا ہے۔ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد افغانستان روانہ ہوگئے ہیں۔ امریکی نمائندہ خصوصی افغان صدر کو معاہدے سے متعلق آگاہ کریں گے۔ روسی میڈیا نے مزید بتایا کہ معاہدے میں امریکا نے اس بات کی گارنٹی دی ہے کہ اگلے18ماہ میں افغانستان سے نیٹواور امریکی فوج نکل جائے گی۔ جبکہ طالبان نے گارنٹی دی کہ افغانستان کی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ واضح رہے قطر دوحہ میں افغان طالبان اور امریکا کے درمیان 6 روز مذاکرات کا سلسلہ جاری رہا۔

Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

4 تبصرے

  1. Luckycola کہتے ہیں

    Test your skills in adrenaline-pumping PvP arenas Lucky cola

  2. Lucky cola کہتے ہیں

    Compete in intense PvP battles for glory and rewards. Lucky Cola

  3. Luckycola کہتے ہیں

    Feeling lucky? Test your luck at our casino today! Lucky cola

  4. Hawkplay کہتے ہیں

    Explore, conquer, and thrive in our online world! Hawkplay

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.