بھارت انتظار کرے، جواب ضرور دیا جائے گا: ڈی جی آئی ایس پی آر

افسوس ہمارا مقابلہ ایک بے وقوف دشمن سے ہے، میجر جنرل آصف غفور

 ڈی جی آئی ایس پی میجر جنرل آصف غفور انتہائی اہم پریس کانفرنس خطاب کررہے ہیں، انہوں نے ثبوتوں کے ذریعے بھارتی دعووں کی قلعی کھول دی، بھارت انتظار کرے، اس جارحیت کا جواب ضرور دیا جائے گا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے میڈیا  کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت 21 منٹ ہماری سرحدوں میں گزارنے کا دعویٰ کررہا ہے، اتنا وقت وہ گزارکردکھائے، افسوس ہمارا مقابلہ ایک بے وقوف دشمن سے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت کشیدگی کاآغاز پلوامہ واقعے کے بعد ہوا، پولیٹیکل ملٹری لیڈرشپ نے عوام کے ساتھ کھڑی ہوئی، وزیراعظم پاکستان نے بھی عوام کو اعتماد میں لیا، بدقسمتی سے ہمسایہ بھارت دشمنی میں جھوٹ کا سہارا لیتا ہے، وزیراعظم نے کہاتھا آپ نے پاکستان پر حملہ کیا تو سوچیں گے نہیں جواب دیں گے۔

انھوں نے کہا کہ 14 فروری کے بعد کشیدگی بڑھتی گئی تو دونوں طرف کی فضائیہ پٹرولنگ کرتی ہیں، کمبیٹ ایئرپٹرلنگ روٹیشن کے مطابق چلتی رہتی ہے، دشمن کےسرحد پار کرنے کی اطلاع ریڈار سے ملتی رہتی ہے، دونوں اطراف کی فضائیہ سرحد کے نزدیک بھی ایئرپٹرولنگ کرتی رہیں، بھارتی طیاروں نے پہلی کوشش سیالکوٹ ،لاہور کی سرحد پر کی، پاک فضائیہ کی پہلی ٹیم نے بھارتی طیاروں کو سرحد پارنہیں کرنے دیا، بھارتی طیارے ہماری کسی بھی ملٹری پوزیشن پر اسٹرئیک کرتے تو جواب ملتا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ فوج تیار تھی ، ایئر فورس بھی تیار تھی مگر بھارتی طیاروں نے حملہ نہیں کیا، سب سےپہلےسیالکوٹ لاہور سیکٹر پر ایئرفورس نے بھارتی طیاروں کو چیلنج کیا، بھارتی طیاروں کا مقصد تھا کہ شہری آبادی کو نشانہ بنائیں، ہم نے بھارتی طیاروں کو اپنا مقصد پورا نہیں کرنے دیا، بھارتی طیارے فوجی کیمپ پر حملہ کرتے تو وہ یہ نہیں کہہ سکتے تھے کہ دہشت گردوں کو مارا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  جبہ کے مقام پر بھارتی طیاروں کے 4 پے لوڈ گرے اور واپس چلے گئے، بھارت نے 350دہشت گردوں کی ہلاکت کا بے بنیاد دعویٰ کیا، 10 دہشت گرد بھی ہوتے تو کوئی ڈیڈ باڈی یا کوئی نشان ہوتے، بھارت نے پہلی سرجیکل اسٹرئیک کی وہ بھی آپ سب نے دیکھی، ایئر فورس کا پہلا کام ہے دشمن کو مقصد میں کامیاب ہونے سے روکے، پاک فضائیہ ہمہ وقت تیار ہے اور ہم نے دشمن کا مقصد ناکام بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے جنگ کے راستے پر چلنے کی کوشش کرکے ثابت کیا، وہ جمہوری ملک نہیں، کل پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس ہوگا، وزیراعظم مشترکہ اجلاس کے بعد نیشنل کمانڈ اتھارٹی کی صدارت کریں گے، جواب ملے گا اب بھارت کے انتظار کی باری ہے، بھارت پاکستان کےردعمل کیلئےتیاررہے۔

یاد رہے کہ آج دوپہر وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت بھارتی طیاروں کی دراندازی پر قومی سلامتی سےمتعلق اجلاس ہوا تھا، اجلاس میں عسکری حکام ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اوروزیر دفاع پرویز خٹک شریک ہوئے تھے۔

اجلاس میں بھارتی موقف کو ردر کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا تھا کہ بھارتی طیاروں کی دراندازی کے جواب میں کارروائی کے لئے پاکستان وقت اور جگہ کا انتخاب خود کرے گا۔

اجلاس میں پوری قوم کو اعتماد میں لینے کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا اعلان بھی کیا گیا تھا، اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس اسٹاف کمیٹی ،تینوں افواج کےسربراہان کی شرکت کریں گے جبکہ وزرائےخارجہ، دفاع، خزانہ اور دیگر سول و ملٹری حکام بھی شریک ہوں گے۔

Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.