نیو گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ کا سنگ بنیاد، تعمیر 3سال میں مکمل ہو گی، گوادر سے کراچی ، قطر تک کارگواور پسنجر فیری سروس شروع کر نے کا اعلان ، ترقی سے پوری دنیا استفادہ کرے گی: وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں گوادر کی ترقی سے پوری دنیا کو فائدہ ہوگا،مجھے گوادر آ کر بہت خوشی ہوئی، چینی حکومت اور چینی سفیر کا شکریہ ادا کرتا ہوں، گوادر کی ترقی سے پوری دنیا استفادہ کرے گی،ریلوے کی ٹیکنالوجی میں چین دنیا میں سب سے آگے ہے، کراچی سے لاہور اگر چین کی ٹرین ہو 4 گھنٹے میں پہنچ جائیں گے، اب تک مغربی روٹ کتابوں میں تھا، آج حقیقت بن گیا ہے، گوادر سے کراچی تک کارگو اور پسنچر فیری سروس شروع ہونے والی ہے، کارگو اور پسنچر فیری سروس گوادر سیکراچی اورپھر قطر تک جائے گی،ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعہ کو نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے گوادر آ کر بہت خوشی ہوئی، چینی حکومت اور چینی سفیر کا شکریہ ادا کرتا ہوں، گوادر کی ترقی سے پوری دنیا استفادہ کرے گی،گوادر کے پورے علاقے کو بجلی کے نیشنل گرڈ سے منسلک کریں گے،وزیراعظم نے کہا کہ گوادر کے مچھیروں کے لئے برجز بنائیں گے، ان کے لیے ایکسپریس وے رکاوٹ نہیں بنے گا، ترقی وہ ہوتی ہے جس سے مقامی لوگوں کو فائدہ ہو، ماضی میں بلوچستان کی ترقی سے مقامی لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوا، گوادر میں وفاقی حکومت انصاف ہیلتھ کارڈ جاری کرے گی،انھوں نے کہا کہ گوادر کے عوام کو انصاف کارڈ سے 7 لاکھ 20 ہزار فی خاندان کو ملے گا، گوادر، مغربی کوسٹ لائن کا کنکشن نیشنل گرڈ سے کررہے ہیں، ماضی میں سوئی سے گیس نکلی، افسوس مقامی افراد کو فائدہ نہیں ملا، نئے پاکستان میں قدرتی وسائل کا فائدہ پہلے مقامی لوگوں کو ملے گا، پورٹ اتھارٹیز نے پورے گوادر میں 10 لاکھ پودے لگانے کا فیصلہ کیا ہے، گوادر کے پورے علاقے کو بجلی کے نیشنل گرڈ سے منسلک کریں گے،وزیر اعظم کے مطابق گوادر سے کوئٹہ تک ٹرین کی سہولت فراہم کریں گے۔

 شیخ رشید ریلوے کے منصوبے کے لئے گوادر آئے ہیں، ریلوے کی ٹیکنالوجی میں چین دنیا میں سب سے آگے ہے، کراچی سے لاہور اگر چین کی ٹرین ہو 4 گھنٹے میں پہنچ جائیں گے، چین کے تعاون سے ریلوے کی جدید ٹیکنالوجی پاکستان لائیں گے،ان کا کہنا تھا کہ اب تک مغربی روٹ کتابوں میں تھا، آج حقیقت بن گیا ہے، پورے پاکستان کی ترقی اب گوادر سے شروع ہوگی،گوادر سے کراچی تک کارگو اور پسنچر فیری سروس شروع ہونے والی ہے، کارگو اور پسنچر فیری سروس گوادر سے کراچی اورپھر قطر تک جائے گی وزیراعظم عمران خان نے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور چینی سفیر یا ئو جنگ سمیت اہم شخصیات بھی موجود تھیں،نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اے 380 جیسے بڑے طیارے بھی لینڈ کر سکیں گے، ایئرپورٹ میں سالانہ 30 ہزار ٹن کارگو ہینڈلنگ کی گنجائش ہو گی۔نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ چالیس ارب روپے کی لاگت سے تین سال میں مکمل کیا جائے گا ایئرپورٹ کوچائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)کا اہم منصوبہ قرار دیا جا رہا ہے۔ چائنا کے اشتراک سے سول ایوی ایشن اتھارٹی ایئرپورٹ کو تعمیر کرے گی۔ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو دور جدید کے تقاضوں کے مطابق تعمیر کیا جائے گا۔

اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے بلوچستان میں ڑوب ڈبل کیرج وے اور بلوچستان ہیلتھ کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے کہا ہے کہ پرانے طریقے سے چلنے والے پاکستان نے ملک کو کنگال کردیا ہے، پاکستان کو فرسودہ نظام سے نکال کر اصل تبدیلی لائیں گے، سابق وزیر اعظم نے بلوچستان کے بجائے لندن کے دورے زیادہ کیے، مفادات کیلئے صوبے کو نظرانداز کیا گیا،پاک چین اقتصادی راہداری ایک گیم چینجر ہے یہ بلوچستان کو نہ صرف پورے پاکستان سے ملائے گا بلکہ تمام پسماندہ علاقوں کو جوڑے گا، ہمیں مغربی روٹ کو پہلے بنانا چاہیے تھا،بلوچستان میں سیاست صرف انتخابات جیتنے کے لیے ہوتی ہے۔ خوشی ہوئی ہے کہ ایک وزیراعلی ہے جوعوام کے لیے کام کررہاہے،پرامن بلوچستان کے پیچھے اداروں کی قربانیاں ہیں آج کا بلوچستان ماضی سے بہت بہتر ہے،بلوچستان پسماندگی اور تنازعات کا شکار رہاہے۔ بلوچستان کو ملکی ترقی کا ضامن بنائیں گے۔

وزیر اعظم عمران خان کوئٹہ پہنچے، جہاں گورنر اور وزیر اعلی بلوچستان نے ان کا استقبال کیا۔ جس کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے گورنر،وزیر اعلی بلوچستان اور اہم وفاقی وزرا کے ہمراہ کوئٹہ کینٹ پہنچے، جہاں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آرمی ایوی ایشن بیس پر ان کا استقبال کیا۔بعد ازاں وزیر اعظم نے کوئٹہ ژوب روڈ اور بلوچستان ہیلتھ کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھا، اس دوران بلوچستان کی صوبائی قیادت اور آرمی چیف بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ فیصل آباد ڈویژن کی نشستیں بلوچستان سے زیادہ ہیں۔ سابق وزیراعظم نے بلوچستان سے پانچ گنا زیادہ دورے لندن کے کئے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا مشکور ہوں کہ کارڈیک انسٹیٹیوٹ بنایا ہے جو بہت ضروری تھا۔ کوشش ہے فوج کے ساتھ مل کر کینسر کا ہسپتال بنائیں کوئتہ میں۔ کینسر اور دل کے علاج کیلئے تجربہ کار افراد کی ضرورت تھی سی پیک کے 305کلومیٹر مغربی روٹ کا افتتاح کیا ہے اس سے علاقے میں حقیقی معنوں میں تبدیلی آئے گی۔ مغربی روٹ کو پہلے بنانا چاہئے تھا تاکہ کم ترقی یافتہ علاقوں کی ترقی ہو۔ یہ روٹ پاکستان میں تبدیلی لائے گا اس روٹ پر صنعتی زونز بنائیں گے جس سے ترقی ہوگی۔ کوئٹہ سے تفتان تک ریلوے لائن بچھانا چاہتے ہیں جس سے ایران سے تعلق بڑھے گا۔ کوئٹہ کا ماسٹر پلان بنانا نہایت ضروری ہے آبادیاں بڑھ رہی ہیں جس کے لئے بڑے شہروں کے ماسٹر پلان بنا رہے ہیں۔ پانی کا بڑا مسئلہ ہے جس کے لئے پلاننگ کریں گے۔ بلوچستان کے لوگوں کو خوف ہے کہ وہ اپنے علاقے میں اقلیت بن جائیں گے اس کے لئے مقامی افراد کو ہنر سکھائیں گے جس سے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر ہوں گے۔ بلوچستان میں مضبوط بلدیاتی نظام کی ضرورت ہے تاکہ عوام کی مشکلات کم ہوں پنجاب اور خیبرپختونخوا کے اندر بلدیاتی نظام لارہے ہیں اس سے گاو¿ں کی سطح تک عوام کی نمائندوں تک رسائی ہوگی۔

آئی ایس پی آر نے کہاہے منصوبے پاک فوج اورصوبائی حکومت کے تعاون سے مکمل کیے گئے ، منصوبوں میں کارڈیک سینٹراورکوئٹہ ڑوب موٹروے شامل ہیں۔ترجمان نے مزید کہا خوشحال بلوچستان روگرام کے تحت کوئٹہ میں ہیلتھ کمپلکس قائم ہوگا، ہیلتھ کمپلیکس کیلئے متحدہ عرب امارات معاونت کررہا ہے جبکہ کوئٹہ ڑوب موٹروے سی پیک منصوبے کا اہم حصہ ہے۔شاہ محمود،شیخ رشید،خسروبختیار،زبیدہ جلال بھی وزیراعظم کیساتھ تھے۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان گورنر، وزیراعلی بلوچستان اور وفاقی وزرا کے ہمراہ آرمی ایوی ایشن بیس کوئٹہ پہنچے تو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ان کا استقبال کیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کوئٹہ ڑوب روڈمغربی راہداری سے منسلک ہی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چین میں پاکستان کے سفیر یاو¿ جنگ نے کہاہے کہ چین گوادر میں تر قیاتی منصوبوں کی تکمیل کے ساتھ ساتھ سماجی شعبہ میں بھی خدمات فراہم کر ے گا ، پاکستان کو تمام شعبوں میں معاونت فراہم کر ینگے ،عمران خان کی قیاد ت میں پاکستان نئے دور میں داخل ہونے جارہاہے۔

چینی سفیر کامزید کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کی دوستی کسی بھی تعارف کے متحاج نہیں یہ دوستی عمیق طور پر استوار ہے جس کے تحت چین پا کستان میں سر مایہ کاری کے فروغ یہاں کی معشیت کو مستحکم بنانے اور تعمیر و ترقی کی نئی مثال قائم کرنے کے لےئے اپنا کردار ادا کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان کے عوام کو مبار کباد پیش کرتے ہیں ان کا تعاون بھی مثالی ہے چین کی لیڈرشپ پا کستان کو معاشی طور پر مضبو ط ملک بنانے کاجزبہ رکھتی ہے پا کستان کو تمام شعبوں میں معاونت فراہم کرینگے کیونکہ پاکستان عمران خا ن کی قیادت میں نئے دور میں داخل ہونے جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نہ صرف گوادر میں تر قیاتی منصوبوں کی تکمیل کے ساتھ ساتھ سماجی شعبہ کو کو بھی مستحکم بنانے کے لےئے خدمات کی فراہمی اپنا فریضہ سمجھتی ہے جس کے لےئے ہرممکن اقدامات بروئے کار لائے جائینگے۔

Email This Post

آپ یہ بھی پسند کریں گے مصنف سے زیادہ

تبصرے بند ہیں.