پاکستان ایوی ایشن ڈویژن کے مطابق چین سے آنے والی پروازیں تین فروری سے بحال کر دی گئی ہیں۔
اسلام آباد ایئر پورٹ کے فلائٹ شیڈیول کے مطابق چین کے شہر ارمچی سے آنے والی ’چائنہ ساؤدرن ایئرلائن‘ کی دونوں پروازیں آج صبح اسلام آباد ایئر پورٹ پر پہنچ گئی ہیں۔
چین کے شہر ووہان میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد پاکستان نے گذشتہ ہفتے 29 جنوری سے چین کے ساتھ فضائی سروس بند کر دی تھی۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے چین سے آنے والے مسافروں کے استقبال کی تصاویر اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کیں۔ ان کے ہمراہ پاکستان میں چین کے سفیر بھی اسلام آباد ایئر پورٹ پر موجود تھے۔ ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق ارمچی سے آنے والی پہلی پرواز سے 69 مسافر اسلام آباد پہنچے ہیں جن میں 12 چینی شہری شامل ہیں۔
وزارت صحت کے ترجمان ساجد شاہ نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ چین سے آنے والے تمام مسافروں کی ایئرپورٹ پر سکریننگ کی گئی ہے۔ انہوں نے چین میں پھنسے پاکستانی طلبا کے حوالے سے کہا کہ ان کو چین میں بہتر طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، طلبا کو واپس لانے کے لیے فی الحال کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے۔
انہوں نے کورونا وائرس سے متاثر چار پاکستانی طلبا کے بارے میں بتایا کہ ووہان کے ہسپتال میں ان کا علاج جاری ہے۔
ایوی ایشن ڈویژن نے بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے سے ایئر پورٹ پر اختیار کی گئی احتیاطی تدابیر کے حوالے سے آگاہ کیا ہے۔
تمام بڑے ایئر پورٹس پر چین سے آنے والے مسافروں کے لیے الگ جگہ مختص کی گئی ہے جہاں ان کی سکریننگ اور ابتدائی طبی سہولیات فراہم کرنے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔
اسلام آباد ایئر پورٹ پر چین سے آنے والے مسافروں کے لیے الگ امیگریشن کاؤنٹرز کا انتظام کیا گیا ہے۔
بیجنگ سے ’ایئر چائنہ‘ کی پرواز آج رات کو اسلام آباد ایئر پورٹ پر پہنچے گی۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق 17 ہزار سے زائد چینی شہری وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 360 سے تجاوز کر گئی ہے۔
جنوبی ایشیا کے بیشتر ممالک نے اپنے شہریوں کو چین کے وائرس زدہ شہر ووہان سے واپس بلوا لیا ہے۔
کورونا وائرس سے چین کے علاوہ 25 ممالک کے ایک سو سے زائد شہری متاثر ہو چکے ہیں۔ ان ممالک میں متحدہ عرب امارات، فرانس، اٹلی، جرمنی، روس، سپین، سویڈن، فنلینڈ، آسٹریلیا، امریکہ، کینیڈا، ملائیشیا، نیپال، فلپائن، سری لنکا، انڈیا، جاپان، سنگاپور، جنوبی کوریا، تائیوان، ہانگ کانگ، تھائی لینڈ، کمبوڈیا، ویت نام اور مکاؤ شامل ہیں۔
متعلقہ حکومتیں اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اقدامات کر رہی ہیں۔
تبصرے بند ہیں.